ہواوے کی اعلیٰ افسر کی گرفتاری، چین کا امریکا سے شدید احتجاج
چین نے کینیڈا میں ہواوے کی چیف فنانشل آفیسر ( سی ایف او ) مینگ وانژو کی گرفتاری پر امریکی سفیر کو طلب کرکے شدید احتجاج کیا اور مینگ وانژو کے وارنٹ گرفتاری واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
خبررساں ادارے ’ اے ایف پی ‘ کے مطابق مینگ وانژو کو امریکا کے ساتھ دھوکا دہی اور ایران پر عائد پابندیوں کی خلاف ورزی کے الزامات کا سامنا ہے۔ اس وجہ سے امریکا اور چین کے درمیان تجارتی معاملات میں مزید کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔
مینگ وانژو ہواوے کے بانی کی بیٹی ہیں جو چائنا پیپلز لبریشن آرمی کے سابق انجینئر ہیں ، مینگ وانژو اس وقت کینیڈا کی تحویل میں ہیں اور ان کی ضمانت کا فیصلہ آج (10 دسمبر کو) کیا جائے گا۔
چین کے نائب وزیر خارجہ لی یوچنگ نے گزشتہ روز مینگ وانژو کی گرفتاری پر امریکی سفیر ٹیری برانسٹاڈ کو طلب کیا تھا، خیال رہے کہ اس سے ایک روز قبل انہوں نے کینیڈا کے سفیرکو طلب کرکے بھی شدید احتجاج کیا تھا۔
مزید پڑھیں : کینیڈا ہواوے کی فنانشل چیف کو رہا کرے یا سنگین نتائج کیلئے تیار ہو، چین
چین کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’ لی یوچنگ نے امریکی سفیر سے ملاقات میں مینگ وانژو کی گرفتاری کو امریکا کی جانب سے چینی شہریوں کے حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا‘۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ ’ چین اس اقدام کی سخت خلاف ورزی کرتا ہے اور امریکا سے اصرار کرتا ہے کہ وہ چین کی پوزیشن کا احترام کرے ‘۔
چین کی جانب سے فوری طور پر مینگ وانژو کے وارنٹ گرفتاری واپس لینے کا اصرار بھی کیا گیا ہے۔
وزارت خارجہ کے بیان میں امریکی اقدامات کی روشنی میں بیجنگ کی جانب سے آئندہ غیر واضح رد عمل دینے سے متعلق خبردار کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ مینگ وانژو کو وانکوور میں یکم دسمبر کو گرفتار کیا گیا تھا اور اسی روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی ہم منصب شی جن پنگ نے تجارتی جنگ میں عارضی صلح کے تحت آئندہ 3 ماہ میں ایک معاہدے تک پہنچنے پر اتفاق کیا تھا۔
چین اور امریکا نے ایک دوسرے پر 3 سو ارب ڈالر سے زائد کی پابندیاں عائد کی ہوئی ہیں جس وجہ سے وہ ایک ایسے تنازع کا شکار ہیں جو ان کے منافع کا خاتمہ کررہا ہے۔
اس حوالے سے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مینگ وانژو کی گرفتاری تجارتی مذاکرات میں ’بارگینگ چِپ' (سودے بازی) کا کام کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں : ہواوے کی گرفتار خاتون افسر پر امریکا سے دھوکے کا الزام
جمعہ کو ہونے والی سماعت میں کینیڈا کے سرکاری وکیل جان گب کارسلے نے درخواست ضمانت کو مسترد کیے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ مینگ وانژو ’ مختلف مالیاتی اداروں میں بدعنوانیوں کا الزام عائد ہیں‘۔
انہوں نے کہا تھا کہ اگر مینگ وانژو پر لگائے گئے الزامات ثابت ہوگئے تو انہیں 30 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔
خیال رہے کہ اگر مقدمے کے حوالےسے اپیل دائر کردی جائے تو ملزم کی حوالگی میں مہینوں یا سال بھی لگ سکتے ہیں۔
کینیڈا امریکا کے ساتھ طویل عرصے سے ملزم حوالے کرنا کا معاہدہ طے ہےجس کے تحت مشتبہ شخص کی تحویل دینے کے لیے کینیڈا کو امریکی شعبہ انصاف سے تعاون کرنا پڑتا ہے۔
تاہم کینیڈا کی جانب سے امریکا کو ملزم کی تحویل دیے جانے کے لیے یہ ضروری ہے کہ جس معاملے پر ملزم کو دوسرے ملک کے حوالے کیا جارہا ہے اسے کینیڈا میں بھی جرم مانا جاتا ہو۔
ملزم کا عمل کینیڈا میں جرم ہے یا نہیں یہ فیصلہ کینیڈا کی عدالت کرتی ہے اگر جرم کی حمایت اور تحویل میں دیے جانےکے لیے ثبوت موجود ہوں۔
یہ خبر ڈان اخبار میں 10 دسمبر 2018 کو شائع ہوئی