شاہد خان سے پاکستان فٹبال پر توجہ دینے کی درخواست
کراچی: پاکستان میں فٹبال کے کرتا دھرتاؤں نے انگلش کلب فلہم کے نئے مالک شاہد خان پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستان کے نوجوان باصلاحیت کھلاڑیوں پر بھی توجہ دیں۔
لاہور میں پیدا ہونے والے ارب پتی امریکی شہری شاہد خان نے جمعہ کو ایک معاہدے کے تحت انگلش پریمئر لیگ کے کلب فلہم کے مالکانہ حقوق حاصل کیے ہیں۔
باسٹھ سالہ خان نے اس موقع پرعہد کیا تھا کہ وہ کلب کے سابق مالک محمد ال فہد کی تعمیر کی گئی بنیادوں کو مزید مضبوط کریں گے۔
پاکستان فٹبال کلب کے مارکیٹنگ ڈائریکٹر سردار نوید حیدر نے ان پر زور دیا ہے کہ وہ اس حوالے سے پاکستان کی جانب بھی ضرور دیکھیں۔
'ہم ان سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ ان سے درخواست کی جا سکے کہ وہ یہاں آئیں، ملک میں موجود ٹیلنٹ کو پرکھیں اور انہیں فلہم اکیڈمی میں اپنے کھیل کو نکھارنے کا موقع دیں'۔
خیال رہے کہ ستر کی دہائی تک پاکستان کا شمار ایشیا کی مضبوظ فٹبال ٹیموں میں ہوتا تھا، تاہم حکومت کی عدم سرپرستی اور کرکٹ کی بے انتہا مقبولیت نے ملک میں اس کھیل کا مستقبل خطرے میں ڈال دیا۔
فیفا کی عالمی درجہ بندی میں پاکستان برمودا، فلسطین اور سولومون جزائر سے بھی نیچے 167 ویں نمبر پر کھڑا ہے۔
لیکن حیدر دعوی کرتے ہیں کہ پاکستان میں فٹبال کی بہتری کے آثار واضع ہیں۔
'ہمارے پاس ٹیلنٹ کی کمی نہیں۔ ہماری انڈر 14 اور انڈر 16 ٹیمیں بہتر پرفارم کر رہی ہیں۔ ہم نے 2011 میں نیپال میں جنوبی ایشیا کا انڈر سولہ ٹائٹل جیتا، اور اب ہم اس مہینے ٹائٹل کا دفاع کرنے جا رہے ہیں'۔
برطانیہ میں پیدا ہونے والے پاکستان کے قومی دفاعی کھلاڑی زیش رحمان 'کاٹیجز' کے لیے کافی سیزن کھیلتے رہے ہیں اور حیدر کا کہنا ہے کہ اس طرح کا مزید ٹیلنٹ سامنے آنے کا منتظر ہے۔
'اگر خان اپنے نمائندوں کو یہاں بھیجیں، جو یہاں موجود ٹیلنٹ کو پرکھیں اور انہیں فلہم میں سہولتوں سے فائدہ اٹھانے دیا جائے تو اس سے کافی مدد ملے گی اور ہمارے لڑکے اس حوالے سے کافی پر جوش ہیں'۔
خان پہلے ہی این ایف ایل کے کلب جیکسن ویل جیگوارز کے مالک ہیں اور فوربس کے چار سو امیر ترین امریکیوں میں ان کا نمبر 179 ہے۔
خان گاڑیوں کے پرزے بنانے کے کاروبار سے وابستہ ہیں اور ان کے اثاثوں کا اندازہ 2٫5 بلین ڈالرز ہے۔
حیدر سمجھتے ہیں کہ خان کے مشہور انگلش کلب کے مالک بننے سے پاکستان میں اس کھیل کو فروغ ملے گا۔












لائیو ٹی وی