• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

ایران پر امریکی پابندیاں ‘معاشی دہشت گردی’ ہے، حسن روحانی

شائع December 8, 2018
ایران میں ہونے والی کانفرنس میں پاکستان، چین، افغانستان، ترکی اور روس کے اسپیکرز نے شرکت کی—فائل/فوٹو:ڈان
ایران میں ہونے والی کانفرنس میں پاکستان، چین، افغانستان، ترکی اور روس کے اسپیکرز نے شرکت کی—فائل/فوٹو:ڈان

ایران کے صدر حسن روحانی نے امریکا کی جانب سے لگائی گئی پابندیوں کو غیرقانونی اور انصاف سے ماورا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام ‘معاشی دہشت گردی’ ہے جس سے ہم خطے کے سب ممالک شکار ہوتے ہیں۔

خبر ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق حسن روحانی نے دہشت گردی اور علاقائی تعاون کانفرنس سے اپنے خطاب میں کہا کہ ‘ایران کی باعزت قوم کے خلاف امریکا کی غیرمنصفانہ اور غیرقانونی پابندیوں نے ہماری قوم کو واضح طور پر دہشت گردی کی طرح نشانہ بنایا ہے’۔

تہران میں دہشت گردی اور علاقائی تعاون کے موضوع پر ہونے والی کانفرنس میں پاکستان، چین، افغانستان، ترکی اور روس کی پارلیمنٹ کے اسپیکرز نے بھی شرکت کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم مکمل طور پر حملے کا سامنا کررہے ہیں جو نہ صرف ہماری آزادی اور شناخت کے لیے خطرہ ہے بلکہ اس سے ہمارے طویل مدتی تعلقات کو بھی داؤ پر لگا دیا ہے’۔

مزید پڑھیں:اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اپنا کردار ادا نہیں کررہی، ایران

حسن روحانی نے کانفرنس میں شریک نمائندوں کو ان کے ممالک کو جس دباؤ اور پابندیوں کا سامنا ہے ان سے مماثل قرار دے دیا۔

ایرانی صدر نے کہا کہ ‘جب وہ چین کی تجارت پر دباؤ ڈالتے ہیں تو ہم سب کا نقصان ہوتا ہے، ترکی کو سزا دیتے تو ہیں ہم سب کو سزا ہوتی ہے، کسی بھی وقت وہ روس کو دھمکی دیتے ہیں تو ہم بھی سمجھتے ہیں کہ ہماری سلامتی بھی خطرے میں ہے’۔

حسن روحانی نے کہا کہ ‘جب وہ ایران پر پابندی عائد کرتے تو وہ ہم سب کو بین الاقوامی تجارت، توانائی، سلامتی اور ترقی کے فوائد سے محروم کرتے ہیں، درحقیقت وہ ہر کسی پر پابندی عائد کرتے ہیں’۔

انہوں نے کہا کہ ‘ہم یہاں یہ کہنے کے لیے جمع ہیں کہ ہم اس طرح کی گستاخی کو برداشت کرنے کو تیار نہیں ہیں’۔

یہ بھی پڑھیں:پاک-بھارت عالمی امن کیلئے مسئلہ کشمیر کاحل نکالیں، اسپیکرزاعلامیہ

خیال رہے کہ امریکا نے رواں سال مئی میں ایران پر تیل سمیت دیگر پابندیاں عائد کی تھیں اور ساتھ 2015 میں دیگر عالمی طاقتوں کے ساتھ ایران سے ہونے والی جوہری معاہدے سے بھی دست برداری کا اعلان کیا تھا۔

ایرانی صدر نے امریکی دست برداری پر سخت اعتراض کرنے والے یورپی ممالک کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ امریکی پابندیوں کو بالائے طاق رکھنے اور ایران کے ساتھ تجارت کو جاری رکھنے کے لیے ان کی کوششیں بھی داؤ پر لگی ہوئی ہیں۔

افغانستان میں امن اور منشیات کی اسمگلنگ روکنے کے حوالے سے ایرانی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ‘انہیں ایران پر پابندی عائد کرتے ہوئے معلوم ہونا چاہیے کہ وہ منشیات اور دہشت گردی کے خلاف لڑنے کی ہماری صلاحیت کو نقصان پہنچائیں گے’۔

واضح رہے کہ دہشت گردی کے موضوع پر تہران میں ہونے والی یہ دوسری علاقائی کانفرنس ہے، اس سے قبل پہلی کانفرنس گزشتہ برس دسمبر میں اسلام آباد میں ہوئی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024