معیشت محنت سے ترقی کرتی ہے یو ٹرن لینے سے نہیں، نواز شریف
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی جانب سے روپے کی قدر میں کمی سے لاعلمی کا ظہار کرنے پر حیرت کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ان کے دورِ حکومت میں ا یک مرتبہ بھی ان کی اجازت کے بغیر مقامی کرنسی کی قدر کم نہیں ہوئی۔
احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان کے دورِ اقتدار میں حکومت کی اجازت کے بغیر روپے کی قدر میں 10 پیسے کی کمی بھی نہیں ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے 5 سالوں میں اس قدر کمی کا سامنا نہیں کیا جتنا پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں 4 ماہ میں کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کا وزیراعظم کے قبل از وقت انتخابات کے بیان کا خیر مقدم
وزیراعظم عمران خان کے بیان، کہ مجھے روپے کی قدر میں کمی کا ٹی وی سے علم ہوا، کے بارے میں سوال کے جوا ب میں سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’یہ وزیراعظم کی منظوری کے بغیر نہیں ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں کبھی بھی اجازت کے بغیر روپے کی قدر میں کمی نہیں کی گئی اسی وجہ سے ان کی حکومت مقامی کرنسی کی قدر مستحکم رکھنے میں کامیاب رہی۔
وزیراعظم عمران خان کی جانب سے کی جانےوالی تنقید کہ ’مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے مصنوعی طریقے سے روپے کی قدر برقرار رکھی ، کے جواب میں نواز شریف کا کہنا تھاکہ ’یہ مصنوعی طریقہ کار کیا ہوتے ہیں؟
مزید پڑھیں: ’نواز شریف نے گزشتہ 5 سال میں 25 نجی دورے سرکاری خرچ پر کیے‘
انہوں نے دعویٰ کیا کہ جب ان کی جماعت برسرِ اقتدار تھی اس وقت بین الاقوامی مالیاتی اداروں نے 2013 سے 2017 تک پاکستان کی معیشت کو مضبوط اور مستحکم قرار دیا اور اس دوران اسٹاک مارکیٹ بینچ مارک انڈیکس 19 ہزار سے تجاوز کر کے 53 ہزار پوائنٹس تک پہہنچ گیا تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے دورِ حکومت میں ملکی شرح نمو 6.6 فیصد تھی۔
سابق وزیر اعظم نے پی ٹی آئی حکومت کی معاشی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ سے ملک میں مہنگائی میں اضافہ ہوا ۔
یہ بھی پڑھیں: پاکپتن دربار اراضی کیس: میرا جے آئی ٹی کے حوالے سے تجربہ اچھا نہیں، نواز شریف
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے گیس، کھاد، بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا باوجود اس کے کہ بین الاقوامی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ معیشت مخلصانہ کوششوں، دیانت داری اور محنت سے ترقی کرتی ہے یو ٹرن لینے سے نہیں۔
سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ جولائی کے انتخابات دھاندلی زدہ تھے اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ آمر کے بنائے گئے احتساب بیورو(نیب) پر تحفظات کے باوجود انہوں نے اور ان کی جماعت کے دیگر رہنماؤں نے کیسز کا سامنا کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے نیب کو بھگت لیا اب دوسروں کی باری ہے۔
یہ خبر 8 دسمبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔