محمود عباس سے ملاقات میں پوپ فرانسس کا بیت المقدس کے حالات پر اظہار تشویش
ویٹیکن نے فلسطین کے صدر محمود عباس کے حالیہ دورے میں اسرائیلی- فلسطین تنازع کے دو ریاستی حل کی یقین دہانی کو ایک مرتبہ پھر دہرایا ہے۔
خبر رساں اداروں کے مطابق ویٹیکن کی جانب سے دو ریاستی حل کی پیشکش امریکا کے بیان کے بعد ایک مرتبہ پھر سامنے آئی جس میں امریکا نے طویل انتظار کے بعد امن منصوبہ پیش کرنے کا کہا تھا۔
محمود عباس نے ویٹیکن کے دورے میں پوپ فرانسس سے 20 منٹ طویل ملاقات کی جس کے بعد ویٹیکن کے وزیر خارجہ موسی نور پال سے بھی ملاقات کی۔
فلسطین کے صدر سے ملاقات سے متعلق جاری بیان میں کہا گیا کہ ملاقات میں امن عمل کو دوبارہ شروع کیے جانے کی کوششوں سے دو ریاستی حل تک پہنچنے اور عالمی برادری میں دونوں قومیت کے افراد کی قانونی ضروریات کو پورا کرنے کی امید سے متعلق بات چیت کی گئی۔
ویٹیکن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا بیت المقدس ہر حال میں مسیحیوں، مسلمانوں اور یہودیوں کے لیے مقدس مقام رہےگا۔
مزید پڑھیں : اقتدار ملاتو فلسطینی ریاست کو تسلیم کریں گے، سربراہ لیبر پارٹی
خیال رہے کہ فلسطین کے صدر محمود عباس نے امریکا کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے اور اپنا سفارت خانہ منتقل کرنے کے بعد ویٹیکن کا پہلا دورہ کیا تھا۔
محمود عباس سے ملاقات میں ویٹیکن کی جانب سے بیت المقدس کے حالات پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
ملاقات کے حوالے سے جاری بیان میں اسلام، عیسائیت اور یہودیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ’ بیت المقدس کی حیثیت کے لیے خاص توجہ مرکوز کی گئی ہے تاکہ 3 مذاہب کے لیے مقدس شہر اور اس کی شناخت کو محفوظ کیا جاسکے‘۔ ’
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ برس دہائیوں سے قائم پالیسی تبدیل کرتے ہوئے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے اپنا سفارت خانہ منتقل کیا تھا جس نے مئی میں کام کرنا شروع کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : امریکا کا فلسطینی لبریشن آرگنائزیشن کے دفاتر کو بند کرنے کا اعلان
دوسری جانب فلسطینی شہری مشرقی بیت المقدس کو مستقبل کی آزاد ریاست کا دارالحکومت بنانا چاہتے ہیں جبکہ اسرائیل پورے شہر کو اپنا دارالحکومت سمجھتا ہے۔
گزشتہ برس ڈونلڈ ٹرمپ کے اقدام پر ویٹیکن کی جانب سے اظہارِ تشویش کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ شہر کے تقدس کا احترام کرنا چاہیے۔
اس کے ساتھ ہی پوپ فرانسس نے بیت المقدس سے متعلق اقوام متحدہ کی قراردار پر عمل کرنے کا کہا تھا۔
یہ خبر ڈان اخبار میں 4 دسمبر 2018 کوشائع ہوئی