• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

پہلی بار دنیا کا طاقتور ترین پاسپورٹ کا اعزاز ایک مسلم ملک کے پاس

شائع December 2, 2018
— فوٹو بشکریہ پاسپورٹ انڈیکس
— فوٹو بشکریہ پاسپورٹ انڈیکس

دنیا میں پہلی بار ایک مسلم ملک کے حصے میں طاقتور ترین پاسپورٹ کا اعزاز آیا ہے اور یہ ملک متحدہ عرب امارات میں ہے۔

پاسپورٹ انڈیکس کی جانب سے یکم دسمبر کو جاری فہرست میں یو ای اے کے پاسپورٹ کو دنیا کا طاقتور ترین پاسپورٹ قرار دیا گیا۔

اس فہرست میں پاسپورٹس کی طاقت کا معیار بغیر ویزہ ممالک انٹری کی اجازت کو قرار دیا گیا۔

مزید پڑھیں : پاکستانی پاسپورٹ کی تاریخ اور ارتقاء

فہرست کے مطابق پہلی بار کوئی مسلم ملک طاقتور ترین پاسپورٹ کا حامل قرار پایا جس کو رکھنے والے 167 ممالک میں بغیر ویزے کے جاسکتے ہیں، جس کے بعد دوسرا نمبر مشترکہ طور پر سنگاپور اور جرمنی کے حصے میں آیا ، جن کے شہریوں کو 166 ممالک میں ویزے کی ضرورت نہیں۔

ڈنمارک، سوئیڈن، فن لینڈ، لگسمبرگ، فرانس، اٹلی، اسپین، نیدرلینڈ، ناروے، جنوبی کوریا اور امریکا مشترکہ طور پر تیسرے نمبر پر رہے، جن کے شہریوں کے لیے 165 ممالک میں ویزہ فری یا ویزہ آن ارائیول کی سہولت موجود ہے۔

چوتھے نمبر پر بیلجیئم، آسٹریا، یونان، پرتگال، سوئٹزرلینڈ، کینیڈا، جاپان اور برطانیہ رہے، جن کے شہریوں کو یہ چھوٹ 164 ممالک میں حاصل ہے۔

چیک ریپبلک اور ہنگری کے پاسپورٹس رکھنے والے 163 ممالک میں بغیر ویزہ کے جاسکتے ہیں اور یہ پانچویں نمبر پر ہیں۔

بھارت اس فہرست میں 65 ویں نمبر پر ہے جس کا پاسپورٹ رکھنے والے 65 ممالک میں ویزہ فری انٹری یا ویزہ آن ارائیول کی سہولت سے مستفید ہوسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : پاسپورٹس کے رنگ کیا بتاتے ہیں؟

دوسری جانب دنیا کے کمزور ترین پاسپورٹس کی بات کی جائے تو افغانستان سرفہرست ہے جس کے پاسپورٹ ہولڈر 29 ممالک میں ویزہ فری انٹری کے حقدار ہیں۔

پاکستانی پاسپورٹ پر یہ سہولت صرف 35 ممالک کے لیے ہے اور اس طرح وہ تیسرا کمزور ترین پاسپورٹ قرار پایا جبکہ دوسرا کمزور ترین پاسپورٹ عراق رہا جس کے شہریوں کو 32 ممالک میں یہ سہولت حاصل ہے۔

حیران کن طور پر خانہ جنگی سے متاثرہ ملک شام اس فہرست میں پاکستان سے ایک درجے اوپر ہے اور وہاں کے شہریوں کو 36 ممالک میں یہ سہولت ملتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024