• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

وزیراعظم عمران خان نے بتایا امیر بننے کا نسخہ

شائع November 29, 2018

پاکستان میں غربت کی شرح دیہی علاقوں میں بہت زیادہ ہے بلکہ عالمی بینک کے مطابق 80 فیصد غریب عوام دیہات میں مقیم ہیں۔

مگر پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے ان غریب افراد کی سماجی حیثیت بہتر بنانے کے لیے بہترین منصوبہ تیار کرلیا ہے اور یہ ایسا منصوبہ ہے جو کہ مائیکرو سافٹ کے بانی اور دنیا کے امیر ترین افراد میں سے ایک بل گیٹس بھی دنیا سے غربت کے خاتمے کے لیے پیش کرچکے ہیں۔

حکومت کے اولین 100 دن مکمل ہونے پر منعقد ہونے والی خصوصی تقریب میں وزیراعظم عمران خان نے اس منصوبے کا اعلان کیا جس کے تحت مرغیوں کے ذریعے پاکستان میں غربت پر قابو پایا جائے گا۔

مزید پڑھیں : لوٹی دولت واپس لانے کیلئے 26 ممالک سے معاہدے ہوچکے ہیں، وزیر اعظم

انہوں نے کہا کہ دیہاتی خواتین کے لیے پیسے بنانے والا بہترین طریقہ ڈھونڈ لیا گیا ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان خواتین کو دیسی مرغیوں کے انڈے اور چوزے دیئے جائیں گے اور اس منصوبے کے لیے زیادہ سرمائے کی ضرورت نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کا تجربہ ہوچکا ہے اور اس کے تحت جب ہم انجیکشن لگا کر خواتین کی مدد کریں گے تو ان کو زیادہ پروٹین بھی ملے گا جبکہ فروخت کرنے کے لیے مرغیاں اور انڈے بھی ہوں گے، ہماری ساری کوشش غریب عوام کو اوپر لانے کے لیے ہیں۔

لگ بھگ یہی منصوبہ 2 سال قبل بل گیٹس نے بھی اپنے آفیشل بلاگ میں بھی پیش کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: 100 روزہ کارکردگی اور حکومت کا منفرد اشتہار

انہوں نے لکھا کہ اگر ان کی آمدنی بھی انتہائی غربت میں رہنے والے افراد جتنی ہوتی تو وہ مرغیوں کی پرورش کرکے سماجی حیثیت میں اضافے کی کوشش کرتے۔

انہوں نے اپنے آفیشل بلاگ پوسٹ میں کہتے ہوئے تخمینہ لگایا کہ مرغیوں کی لاگت بیشتر ترقی پذیر ممالک میں 5 ڈالرز کے لگ بھگ ہوتی ہے تو روزانہ کے دو ڈالرز کو خرچ کرکے وہ ایک ماہ میں 12 مرغیوں کو خرید لیتے۔

چند ماہ بعد ان کے پاس درجنوں مرغیاں ہوتیں جو کہ پیسہ کمانے کی مشین ثابت ہوتیں اور انہیں بہت زیادہ آمدنی کے ساتھ غربت کی لکیر سے باہر نکال کر درمیانے طبقے کا باسی بنادیتیں۔

بل گیٹس چاہتے ہیں کہ کم آمدنی والے گھرانوں کو ایسا ہی کرنا چاہئے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024