• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

ہیئر کلر کے استعمال نے خاتون کو موت کے منہ میں پہنچادیا

شائع November 29, 2018
— فوٹو بشکریہ Le Parisien
— فوٹو بشکریہ Le Parisien

آج کل نوجوانوں میں بالوں کو رنگنا بہت عام ہوچکا ہے مگر کبھی کبھار اس کا انجام کافی برا بھی ہوسکتا ہے جیسا فرانس سے تعلق رکھنے والی 19 سالہ طالبہ کے ساتھ ہوا۔

ایسٹیلا نامی طالبہ کو ہیئر کلر میں پائے جانے والے ایک جز paraphenylenediamine سے ہونے والی شدید الرجی کے باعث ہسپتال میں داخل ہونا پڑا جبکہ اس کا چہرہ غبارے کی طرح پھول کر کسی فٹبال جیسا ہوگیا۔

درحقیقت بالوں کو کلر کرانے کے باعث اسٹیلا موت کے منہ میں پہنچ گئی تھی اور جس جز کی وجہ سے یہ حال ہوا وہ لگ بھگ تمام ہیئر کلرز میں موجود ہوتا ہے، جس کے بعد سے اس لڑکی نے ان مصنوعات کے استعمال کے حوالے سے مہم شرع کی ہے۔

مزید پڑھیں : بالوں کو کلر کرنے سے ہونے والے ممکنہ نقصانات

اب بھی اس کے چہرے پر الرجی کے آثار موجود ہیں اور وہ کافی حد تک پھولا ہوا ہے۔

اسٹیلا کے مطابق 'آپ میرے چہرے پر اس کا اثر دیکھ سکتے ہیں'۔

اسٹیلا نے ایک سپرمارکیٹ سے معروف برانڈ کا ہیئر کلر خریدا تھا اور اسے بالوں پر استعمال کیا۔

اس نے بتایا کہ کلر لگانے کے چند گھنٹے بعد ہی خارش شروع ہوگئی مگر اس وقت طالبہ نے زیادہ پروا نہیں کی اور اس کے لیے بازار سے چند کریمیں لے آئی، مگر بدترین صورتحال تو اس کے بعد سامنے آئی۔

2 دن بعد جب اس نے آئینے میں خود کو دیکھا تو اسے جو نظر آیا وہ کسی دھچکے سے کم نہیں تھا، اس کا سر پھول چکا تھا اور چہرہ ناقابل شناخت ہوگیا تھا۔

طالبہ نے فرانسیسی سائٹ لی پراسین کو بتایا ' میرا سر لائٹ بلٹ جیسا ہوچکا تھا'۔

اسٹیلا نے اس کے بعد ہسپتال کا رخ کیا اور ڈاکٹروں نے دریافت کیا کہ اسے paraphenylenediamine کے باعث الرجی ری ایکشن کا سامنا ہوا ہے اور یہ ایسا جز ہے جو کہ 90 فیصد ہیئر کلرز میں پایا جاتا ہے اور الرجی کا خطرہ بڑھانے کی وجہ سے بھی جانا جاتا ہے۔

اس الرجی کے نتیجے میں طالبہ کے سر کا گول دائرہ 22 سے 24 انچ تک سوج گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : ہیئر کلر کی مدت بڑھائیں ان 7 طریقوں سے

ڈاکٹروں نے اسٹیلا کو ہسپتال میں داخل کرلیا اور اسے لگا کہ وہ مرنے والی ہے ' ہسپتال پہنچنے سے قبل آپ اندازہ نہیں کرسکتے کہ مجھے دم گھونٹنے کی کیسی تکلیف کا سامنا ہوا'۔

طالبہ نے اپنے چہرے کے پھولنے کی تصاویر فیس بک پر اس انتباہ کے ساتھ پوسٹ کیں کہ دیگر اس طرح کی مصنوعات کے استعمال سے گریز کریں ' اب میں ٹھیک ہوں، بلکہ اپنے چہرے کی عجیب ساخت پر ہنستی ہوں'۔

اس کا مزید کہنا تھا ' مگر میرا لوگوں کے لیے پیغام ہے کہ وہ ایسی مصنوعات کے حوالے سے بہت زیادہ احتیاط کریں کیونکہ نتائج جان لیوا بھی ثابت ہوسکتے ہیں، اور میں چاہتی ہوں کہ ایسی مصنوعات فروخت کرنے والی کمپنیاں وارننگ کو زیادہ واضح کریں'۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024