• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

آبادی کنٹرول کرنے کیلئے بھرپور آگاہی مہم چلائی جائے، چیف جسٹس

شائع November 29, 2018

چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان نے ملک میں بڑھتی ہوئی آبادی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ ملک میں بھرپور طریقے سے آگاہی مہم چلائی جائے۔

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ملک میں بڑھتی ہوئی آبادی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ مشترکہ مفادات کونسل نے آبادی کنٹرول کرنے سے متعلق پالیسی کی منظوری دے دی۔

ان کا کہنا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل نے صوبوں کو آبادی کنٹرول کرنے کے لیے ٹاسک فورس بنانے کا حکم دیا تھا، جس پر صوبوں نے آبادی کنٹرول کرنے کے لیے ٹاسک فورس بنا دی ہیں۔

مزید پڑھیں: ’کیا ملک اس قابل ہے کہ ایک گھر میں 7 بچے پیدا ہوں؟‘

انہوں نے بتایا کہ 5 دسمبر کو سپریم کورٹ کے زیر اہتمام آبادی کنٹرول کرنے کے حوالے سے سمپوزیم ہوگا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ملک میں بھرپور طریقے سے آگاہی مہم چلائی جائے۔

عدالت نے ملک میں بڑھتی ہوئی آبادی سے متعلق کیس کی سماعت 13 دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے سمپوزیم کی تجاویز طلب کر لیں۔

3 جولائی کو ملک میں بڑھتی آبادی پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت میں چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان نے ریمارکس دیئے تھے کہ ہم کس چکر میں پھنس گئے ہیں کہ بچے کم پیدا کرنا اسلام کے خلاف ہے، کیا ملک اس قابل ہے کہ ایک گھر میں 7 بچے پیدا ہوں؟ کیا ملک میں اتنے وسائل موجود ہیں؟

یہ بھی پڑھیں: بڑھتی ہوئی آبادی پر قابو پانے کے لیے ٹاسک فورس تشکیل

چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دیے تھے کہ ملک میں آبادی تیزی کے ساتھ بڑھ رہی ہے، کیا ملک اس قابل ہے کہ ایک گھر میں 7 بچے پیدا ہوں، لوگ مرغیوں کے دڑبے میں بھی اضافی جگہ بناتے ہیں جبکہ ملک میں آبادی کی شرح میں اضافہ بم کی مانند ہے۔

خیال رہے کہ لاء اینڈ جسٹس کمیشن پاکستان کی جانب سے بڑھتی آبادی پر ایک روزہ کانفرنس کا انعقاد 5 دسمبر کو فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی میں ہوگا۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کانفرنس میں مہمان خصوصی ہوں گے جبکہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب کریں گے۔

دو ہفتے قبل ہی وفاق اور صوبوں نے مشترکہ طور پر فیصلہ کیا تھا کہ وہ اپنی حدود میں رہتے ہوئے پاکستان کی بڑھتی ہوئی آبادی کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کریں گے۔

مزید پڑھیں: ’تھر کے عوام قحط سے بچنا چاہتے ہیں تو بچے کم پیدا کریں‘

یاد رہے کہ 25 نومبر کو چیف جسٹس نے برطانوی شہر برمنگھم میں ڈیم کی تعمیر کے سلسلے میں فنڈز جمع کرنے کی تقریب کے بعد نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ سپریم کورٹ کی آئندہ مہم پاکستان میں آبادی کے کنٹرول کی مناسبت سے ہوگی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ آبادی کو کنٹرول کرنے سے متعلق آگاہی مہم چلانے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024