• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

چین: کیمیکل فیکٹری میں دھماکا، 22 افراد ہلاک

شائع November 28, 2018
دھماکے کی وجہ سے قریب میں موجود گاڑیاں بھی جل کر راکھ ہوگئیں— فوٹو، اے ایف پی
دھماکے کی وجہ سے قریب میں موجود گاڑیاں بھی جل کر راکھ ہوگئیں— فوٹو، اے ایف پی
رضا کار حاثے کی جگہ کا معائنہ کر رہے ہیں — فوٹو بشکریہ زنہوا نیٹ
رضا کار حاثے کی جگہ کا معائنہ کر رہے ہیں — فوٹو بشکریہ زنہوا نیٹ

چین میں ایک کیمیکل فیکٹری کے قریب دھماکے کے نتیجے میں 22 افراد ہلاک اور اتنی ہی تعداد میں لوگ زخمی ہوگئے۔

فائر فائٹر آگ بجھانے میں مصروف ہیں — فوٹو بشکریہ زنہوا نیٹ
فائر فائٹر آگ بجھانے میں مصروف ہیں — فوٹو بشکریہ زنہوا نیٹ

عرب نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق دھماکا چین کے شمالی صوبے ہیبی میں میں 28 نومبر کی صبح پیش آیا۔

چین کے سرکاری میڈیا کی جانب سے چینی شہر زنگ جیاکو میں ہونے والے اس دھماکے کی ویڈیا جاری کی گئی جس میں دیکھا جاسکتا تھا کہ فیکٹری آگ کے شعلے بلند ہورہے ہیں جبکہ دھواں بادلوں کی جگہ لے چکا ہے۔

اسی واقع سے متعلق شائع ہونے والی کچھ تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ آگ کے شعلوں کی لپیٹ میں آکر قریب میں موجود گاڑیوں اور ٹرک بھی خاکستر ہوچکا ہے۔

مزید پڑھیں: چین: کیمکل پلانٹ میں دھماکا، 8 افراد ہلاک

جلنے والی گاڑیوں میں سے دھواں اٹھ رہا ہے — فوٹو بشکریہ زنہوا نیٹ
جلنے والی گاڑیوں میں سے دھواں اٹھ رہا ہے — فوٹو بشکریہ زنہوا نیٹ

چین کی سرکاری نیوز ایجنسی زنہوا کی رپورٹ میں حکومتی ذرائع کا حوالہ دے کر بتایا گیا ہے کہ واقعے میں وہاں موجود 50 سے زائد گاڑیاں نذرِ آتش ہوگئیں۔

سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق آگ ہیبی شینگوا کیمیکل انڈسٹری کارپوریشن لمیٹڈ کے ساتھ موجود لوڈنگ ڈوک میں رات گئے لگی جس نے دیکھتے ہیں دیکھتے فیکٹری کو بھی اپنی لمپیٹ میں لے لیا۔

ایک مقامی نشریاتی ادارے کے مطابق دھماکا اس وقت پیش آیا جب ایک ٹرک میں آتشگیر مادہ سپلائی کیا جارہا تھا۔

حکومتی سطح پر بتایا گیا کہ دھماکے کی جگہ پر امدادی کارروائیاں جاری ہیں، جبکہ دھماکے کی وجہ جاننے کے لیے تفتیشی ٹیمیں بھی اپنی کارروائی میں مصروف ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: چین میں کان کے قریب دھماکا، 11 افراد ہلاک

سڑک کنارے جلے ہوئے ٹرک پڑے ہوئے ہیں — فوٹو بشکریہ زنہوا نیٹ
سڑک کنارے جلے ہوئے ٹرک پڑے ہوئے ہیں — فوٹو بشکریہ زنہوا نیٹ

خیال رہے کہ چین نے جس تیزی کے ساتھ ترقی کی ہے اسی تیزی کے ساتھ یہاں فیکٹریوں میں دھماکوں کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں جن میں سیکٹروں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

یاد رہے کہ اگست 2015 میں چین کے شہر تیاجن میں بھی ایک فیکٹری میں دھماکا ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں 165 افراد اپنی زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔

اسی طرح جون 2017 میں چین کے مشرقی صوبے شان ڈونگ میں ایک کیمیکل پلانٹ میں دھماکے کے نتیجے میں 8 افراد ہلاک اور 9 زخمی ہوگئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024