• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

شہباز شریف کے سینے میں گِلٹیوں کی موجودگی کا انکشاف

شائع November 27, 2018
—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی طبی رپورٹ کے اندر سینے میں گِلٹیوں کی موجودگی کا انکسشاف ہوا ہے۔

میڈیکل بورڈ کے مطابق شہبازشریف کے ایک گردے کے متاثر ہونے کے اثرات بھی پائے گئےہیں۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کاکینسر ٹیسٹ غیرتسلی بخش، سی ٹی اسکین تجویز

طبی ماہرین نے ان کی بڑی آنت کی اندرونی دیوار کے معمول سے بڑھنے اور اس میں پھیلاؤ پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

میڈیکل بورڈ نے شہبازشریف کو کھلی ،ہوادار، گرد سے پاک، سورج کی روشنی والی جگہ پر رکھنے کی تجویز دیدی۔

دوسری جانب ذرائع کا کہنا تھا کہ میڈیکل بورڈ نے اپویشن لیڈر کی میڈیکل رپورٹس کا جائزہ لیا اور اسلام آباد میں ڈاکٹروں کی شہبازشریف سے ’سب جیل‘ میں ملاقات کے دوران رپورٹس کے بارے میں بات چیت بھی کی ۔

طبی ماہرین نے شہبازشریف کو تجویز دی کہ وہ کھلی اور ہوا دار، گرد سے پاک، سورج کی روشنی والی جگہ پر زیادہ سے زیادہ وقت گزاریں۔

مزیدپڑھیں: آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: نیب نے شہباز شریف کو گرفتار کرلیا

اس حوالے سے بتایا گیا کہ ڈاکٹروں نے خبردار کیا کہ شہباز شریف کو پرہجوم اور زیادہ افراد کی موجودگی والی جگہ پر کینسر سروائیور کو رکھنا محفوظ نہیں ہے۔

میڈیکل بورڈ کا کہنا ہے کہ دیگر بیمار قیدیوں سے ایسے مرض میں مبتلا رہنے والے شخص کا قریب رہنا طبی لحاظ سے خطرناک ہوتا ہے۔

طبی رپورٹس کی روشنی میں کینسر، گردوں سمیت دیگر طبی ماہرین پر مشتمل بورڈ تشکیل دینے کی تجویز دیدی گئی۔

علاوہ ازیں ڈاکٹروں نے واضح کیا کہ طبی صورتحال کے پیش نظر مریض کا تفصیلی تجزیہ ناگزیر ہے جس کے لیے مختلف امراض کے ماہرین پر ایک بورڈ تشکیل دیا جانا چاہے۔

واضح رہے کہ 25نومبر کو قائد حزب اختلاف کے اسلام آباد کے نجی اسپتال میں ٹیسٹ ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں: شہباز شریف 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

ٹیسٹ 22 نومبر کو نیب کی جانب سے شہبازشریف کے طبی معائینے کی روشنی میں کرائے گئے تھے۔

ڈاکٹرز کی اجازت کے بعد میاں شہباز شریف کو سفر کرنے کی اجازت ملنے پر اسلام آباد سے لاہور لے جایا جائےگا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024