100 روزہ کارکردگی: قومی خزانے کو 3 ارب 72 کروڑ روپے کا فائدہ پہنچایا، مراد سعید
وزیرمملکت برائے مواصلات مراد سعید نے اپنی وزارت کی 100 روزہ کارکردگی رپورٹ پیش کردی، جس میں کہا گیا کہ 3 ارب 72 کروڑ روپے کا کفایت شعاری کی مد میں قومی خزانے کو فائدہ پہنچایا جبکہ منصوبوں، زمین کی خریداری اور مشکوک منصوبوں سے متعلق تحقیقات کروائیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کارکردگی رپورٹ میں بتایا کہ 100 روز میں ایک ارب 41 کروڑ سے زائد ریونیو میں اضافہ کیا جبکہ ایک ارب 59 کروڑ روپے کی زمین واگزار کرائی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ 20 کروڑ 88 لاکھ سے زائد کی گاڑیاں نیلام کی گئیں اور اخراجات کی مد میں 3 کروڑ 61 لاکھ روپے کی بچت کی گئی۔
مزید پڑھیں: حکومت کے 100 روز: ایندھن، اشیا خورونوش کی قیمتوں میں اضافہ
مراد سعید نے کہا کہ پہلے 50 روز میں 22 سو نوکریوں کی جگہ بنائی گئی۔
انہوں نے رپورٹ میں بتایا کہ آڈٹ رپورٹ کے مطابق 46 کروڑ 82 لاکھ روپے کی وصولی کی جبکہ منصوبوں، زمین کی خریداری، مشکوک منصوبوں سمیت 4 انکوائریاں کھولی گئیں اور سرسبز پاکستان منصوبے کے تحت 1 لاکھ 87 ہزار درخت لگائے گئے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ جن افسران نے 100 روزہ کارکردگی کا ہدف پورا نہیں کیا ان کا احتساب کیا جائے گا، ہم سیاست میں وزیراعظم عمران خان کے ویژن کو لے کر آئے ہیں، ہم نے ان کی سادگی کا ویژن اپنایا ہے، جس کے تحت ہم نے ایندھن اور دیگر اخراجات کی مد میں 50 فیصد کمی کی جبکہ ریونیو میں 3 ارب 72 کروڑ روپے کا اضافہ کیا اور وزارت کی 202 گاڑیاں نیلام کیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے احتساب کا اعلان کیا، ہم نے اپنی وزارت میں احتساب شروع کیا اور شکایت سیل میں آنے والی 219 شکایات کو دور کیا۔
اس موقع پر وزیر مملکت نے بتایا کہ ناران کاغان میں 2 ریسٹ ہاؤسز عوام کے لیے کھول دیے جائیں گے جبکہ موٹروے پولیس ہمسفر اور پاسبان ایپ لانچ کی جائے گی اور ملک بھر کی 12 ہزار کلومیٹر کی شاہراہوں پر درخت لگائے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کے 100 روز: وعدے اور کارکردگی
انہوں نے بتایا کہ ملک میں تمام شاہراہوں کی جی آئی ایس میپنگ کا آغاز کیا جائے گا، اس سے سالانہ 300 ارب روپے کا ریونیو حاصل ہوگا اور 5 سال بعد ہمارا ادارہ منافع بخش ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم ماڈل سڑکیں بنائیں گے اور سڑکوں کی تعمیر کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور سڑکوں کے کنارے درخت بھی لگائے جائیں گے جبکہ قبضے والی زمین واگزار کرائی جائے گی۔
وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ سابق حکومتوں نے قرض پر قرض لیے جبکہ ویژن کے فقدان کے باعث ادارے آگے نہیں بڑھ سکے لیکن انشاءاللہ ہم پاکستان کو بدل کر دکھائیں گے اور لوٹی ہوئی دولت کو پاکستان میں لائیں گے۔