• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:10pm
  • LHR: Zuhr 11:47am Asr 3:28pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:29pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:10pm
  • LHR: Zuhr 11:47am Asr 3:28pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:29pm

'مریخ پر جانا چاہتے ہیں تو موت کے لیے تیار ہوکر جائیں'

شائع November 26, 2018
— فوٹو بشکریہ ناسا
— فوٹو بشکریہ ناسا

اگر آپ مریخ پر جانے کا ارادہ رکھتے ہیں تو یہ سوچ کر جائیں کہ وہاں مرنے کا امکان زمین کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے۔

یہ بات اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک نے ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران کہی، جن کی کمپنی آئندہ چند برسوں میں لوگوں کو زمین کے پڑوسی سیارے پر بسانے کا ارادہ رکھتی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 'مریخ پر موت کا امکان زمین کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے'۔

مزید پڑھیں : راکٹ کا تجربہ کامیاب، مریخ پر کار بھی جائے گی

خیال رہے کہ اسپیس ایکس جن لوگوں کو مریخ پر بسانے کے لیے لے کر جائے گی ان کی واپسی نہیں ہوگی بلکہ وہ ون وے ٹکٹ پر وہاں منتقل ہوں گے۔

ایلون مسک نے کہا کہ جب آپ خلا میں سفر کریں گے تو موت کا امکان بھی بڑھتا چلا جائے گا، یہاں تک کہ اگر مریخ تک محفوظ سفر کرکے پہنچنے پر بھی وہاں لوگوں کو رہائشی بیس کی تعمیر کے لیے نان اسٹاپ کام کرنا ہوگا۔

اور مریخ کے سخت موسمی حالات بھی جلد موت کا خطرہ بڑھا سکتے ہیں۔

تاہم ایلون مسک کا کہنا تھا ' یہاں ایسے متعدد لوگ ہیں جو چوٹیاں سر کرتے ہیں، لوگ ہر وقت ماﺅنٹ ایورسٹ پر مرتے ہیں، مگر انہیں چیلنج پسند ہوتے ہیں'۔

اپنے بارے میں اسپیس ایکس کے بانی کا ماننا تھا کہ ایسے 70 فیصد امکانات ہیں کہ وہ خود بھی زمین چھوڑ کر مریخ منتقل ہوجائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: دس لاکھ افراد پر مشتمل پہلا خلائی شہر بسانے کا منصوبہ

انہوں نے کہا ' ہم نے حال ہی میں کافی پیشرفت کی ہے اور میں بھی وہاں منتقل ہوسکتا ہوں'۔

اگر آپ بھی مریخ کے سفر کا ارادہ رکھتے ہیں تو ابھی سے بچت کرنا شرع کردیں کیونکہ اس کا خرچہ پورے ایک لاکھ ڈالرز ہے جس کے بدلے آپ کو اسپیس ایکس کے اسٹار شپ میں ایک نشست ملے گی۔

یہ طیارہ خلائی سفر کے لیے تیار کیا جارہا ہے جبکہ اسی کے ذریعے چاند پر بھی لوگوں کو لے جایا جائے گا۔

گزشتہ سال ایلون مسک نے اعلان کیا تھا کہ ان کی کمپنی 2024 تک انسانوں کو مریخ پر بھیجنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

عرفان Nov 27, 2018 12:19am
رکشہ والا 50ہزار میں لے جا رہا ہے یہ الاکھ مانگ رہا ہے-

کارٹون

کارٹون : 13 نومبر 2024
کارٹون : 12 نومبر 2024