’مردوں کو اپنی ذہنیت اور رویے کو بدلنے کی ضرورت ہے‘
بولی وڈ اداکار اور فلم ساز فرحان اختر ہمیشہ سے ہی خواتین کے حقوق پر آواز اٹھانے کے ساتھ می ٹو مہم کا سپورٹ کرتے آرہے ہیں۔
انڈین ایکسپریس فرحان اختر نے حال ہی میں ایک ایونٹ کے دوران اپنی ایک شارٹ فلم ’شی‘ لانچ کی، جس میں خواتین کے ساتھ ہونے والی بدسلوکی کو دکھایا گیا۔
مزید پڑھیں: فرحان اختر کا ذاتی فیس بک اکاؤنٹ بند کرنے کا اعلان
اس فلم کی لانچ کے دوران اداکار نے کہا کہ خواتین کے لیے محفوظ ماحول تب ہی بنایا جاسکتا ہے جب مرد اپنی ذہنیت اور رویے کو تبدیل کریں گے۔
اداکار کا کہنا تھا کہ ’اگر ہم چاہتے ہیں کہ خواتین ہمارے معاشرے میں خود کو محفوظ سمجھیں تو اس کے لیے سب سے ضروری ہے کہ مرد اپنی ذہنیت اور رویے کو تبدیل کریں، اس شارٹ فلم میں یہی دکھایا گیا ہے کہ مرد خواتین کی جانب کیے گئے برے سلوک کو سمجھتے ہی نہیں ہے، مردوں کو بھی اس ذلت کا اندازہ ہونا چاہیے، جس سے خواتین ان کی وجہ سے گزرتی ہیں، صرف تب ہی مرد بدلنے کی کوشش کریں گے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ مرد خواتین کے ساتھ بدسلوکی کرنے کو اپنا حق سمجھتے ہیں۔
یاد رہے کہ بھارت میں می ٹو مہم کا آغاز رواں سال ستمبر میں اداکارہ تنوشری دتہ نے اس وقت کیا تھا، جب انہوں نے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا تھا کہا معروف اداکار نانا پاٹیکر نے انہیں کئی سال قبل ایک فلم کے گانے کی شوٹنگ کے دوران جنسی طور پر ہراساں کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: نانا پاٹیکر نے جنسی طور پر ہراساں کیا، تنوشری دتہ
تنوشری کے اس بیان کے بعد بولی وڈ کی کئی شخصیات نے ان کے سپورٹ میں آواز اٹھائی، جن میں سب سے پہلے تنوشری کے سپورٹ میں سامنے آنے والے فرحان اختر تھے۔
فرحان اختر نے کہا تھا کہ تنوشری چاہتی تو اپنے کیریئر کی وجہ سے 10 سال قبل بھی خاموش رہ سکتی تھیں، ان کی کہانی آج بھی وہی ہے، لوگوں کو ان پر یقین کرنا چاہیے۔
خیال رہے کہ فرحان اختر اس وقت اپنی فلم ’دی سکائے از پنک‘ کی شوٹنگ میں مصروف ہیں، اس فلم میں ان کے ہمراہ پریانکا چوپڑا اور زائرہ وسیم کام کرتی نظر آئیں گی۔