• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

ہماری اگلی مہم آبادی پر قابو پانا ہے، چیف جسٹس

شائع November 25, 2018
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار — فائل فوٹو
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار — فائل فوٹو

چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کی آئندہ مہم پاکستان میں آبادی کے کنٹرول کی مناسبت سے ہوگی۔

ان خیالات کا اظہار چیف جسٹس نے برطانوی شہر برمنگھم میں ڈیم کی تعمیر کے سلسلے میں فنڈز جمع کرنے کی تقریب کے بعد نجی ٹی وی چینل جیو سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ آبادی کو کنٹرول کرنے سے متعلق آگاہی مہم چلانے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیکریٹری صحت کیپٹن (ر) زاہد سعید کی سربراہی میں ایک خاندانی منصوبہ بندی سے متعلق ایک ٹاسک فورس تشکیل دے دی گئی ہے جو اپنی رپورٹ دے گی۔

مزید پڑھیں: ’پانی کا بحران حل نہیں ہوا تو لوگ ملک سےہجرت کرنے پر مجبور ہوجائیں گے‘

چیف جسٹس نے بتایا کہ اس معاملے میں سپریم کورٹ میں 12 یا 13 دسمبر کو ایک کانفرنس منعقد کی جائے گی جس میں وہ اور وزیرِ اعظم عمران خان شرکت کریں گے۔

چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ اس ملکی وسائل تیزی سے کم ہورہے ہیں جس کی وجہ سے معاشرے میں عدم مساوات کی فضا پیدا ہو رہی ہے، تاہم یہ ایک بنیادی مسائل میں سے ایک ہے جس کے خلاف فوری کھڑے ہونے کی ضرورت ہے۔

گزشتہ برس ہونے والی مردم شماری کے مطاب پاکستان کی آبادی 20 کروڑ 77 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔

اعلیٰ حکومتی عہدیداران نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان کی آبادی کی شرح کو کم کرکے 1.5 فیصد تک لایا جائے گا جو اس وقت 2.4 فیصد ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کے موجودہ 8 ججز چیف جسٹس بنیں گے

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے ہی وفاق اور صوبوں نے مشترکہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ وہ اپنی حدود میں رہتے ہوئے پاکستان کی بڑھتی ہوئی آبادی کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کریں گے۔

واضح رہے کہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے سلسلے میں فنڈز جمع کرنے کے لیے اس وقت دورہ برطانیہ پر ہیں۔

ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ ان کی ایک کال پر چندہ جمع کرنے کے لیے آنے والوں کا ردِ عمل خوش آئند ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک 8 سال کے بچے سے لے کر 80 سال کے بوڑھے تک تمام لوگوں نے ہی چندہ دیا ہے، کون رہ گیا ہے؟ اس مرتبہ تمام ہی لوگوں نے مل کر اس مہم کو ایک کامیاب مہم بنایا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024