میڈیکل بورڈ کی تجویز پر شہباز شریف کے 3 سی ٹی اسکین
اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو اتوار کی صبح طبی معائنے کے لیے نجی ہسپتال لایا گیا جہاں ان کے 3 سی ٹی اسکین کیے گئے۔
شہباز شریف کو قومی احتساب بیورو (نیب) کی نگرانی میں اسلام آباد کے نجی ہسپتال میں لایا گیا تھا جہاں ان کے سی ٹی اسکین اور مکمل طبی معائنہ کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق میڈیکل بورڈ کی تجویز پر نجی لیبارٹری میں شہباز شریف کے سینے، پیٹ اور ناف کے سی ٹی اسکین کیے گئے، جس کے بعد انہیں ہسپتال سے روانہ کردیا گیا۔
مذکورہ سی ٹی اسکین کی رپورٹ کا جائزہ لینے کے لیے میڈیکل بورڈ کا اجلاس کل (26 نومبر کو) ہوگا جس کے بعد انہیں لاہور روانہ کیا جائے گا۔
اس سے قبل ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ پولی کلینک ہسپتال کے میڈیکل بورڈ نے منسٹرز انکلیو میں شہباز شریف کا معائنہ کیا اور بورڈ میں مزید ماہرین شامل کیے جانے کی سفارش کی تھی۔
موجودہ میڈیکل بورڈ نے ٹیم میں ایک اونکولوجسٹ، اینڈوکرائنولوجسٹ اور پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) اور ملٹری ہسپتال (ایم ایچ) راولپنڈی سے ایک، ایک سرجن شامل کیے جانے کی تجویز دی تھی۔
شہباز شریف کی بیماری سے متعلق ہفتہ کو جاری کی گئی میڈیکل رپورٹ میں ان کا کلینیکل اسٹیٹس مستحکم قرار دیا گیا تھا اور قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے حراست میں لیے جانے کے لیے فٹ قرار دیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں : شہباز شریف کا کینسر ٹیسٹ غیرتسلی بخش، سی ٹی اسکین تجویز
تاہم ،میڈیکل بورڈ کا کہنا تھا کہ آج (اتوار کو) کو مزید میڈیکل ٹیسٹ لیے جائیں گے، اس لیے فی الحال انہیں منسٹرز انکلیو ہی میں رکھا جائے گا۔
آج ہونے والے ٹیسٹ کی رپورٹ سے شہباز شریف کو نیب جیل بھیجنے یا انڈر آبزرویشن رکھنے سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ جمعہ (23 نومبر) کو قومی اسمبلی کا اجلاس ختم ہونے کے بعد شہباز شریف کو لاہور منتقل نہیں کیا گیا تھا تاہم طبی معائنے کی غرض سے انہیں سب جیل قرار دیے گئے منسٹرز انکلیو میں رکھے جانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ شہباز شریف نے احتساب عدالت میں شکایت کی تھی کہ کینسر سے صحت یاب ہونے کے باوجود انہیں طبی علاج فراہم نہیں کیا جارہا جس کے بعد گزشتہ ماہ ڈاکٹر آصف عرفان کی سربراہی میں میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: نیب نے شہباز شریف کو گرفتار کرلیا
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر کے لیے تشکیل دیئے گئے میڈیکل بورڈ میں ڈاکٹر نوید، ڈاکٹر حامد اور ڈاکٹر نیاز شامل ہیں۔
پولی کلینک ہسپتال کے ڈاکٹر نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اپوزیشن لیڈر جب اسلام آباد پہنچے تھے اس قوت انہیں سینے میں انفیکشن تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ’گزشتہ 3 روز میں 2 مرتبہ ان کا معائنہ کیا گیا تھا لیکن میڈیکل ٹیسٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ ان کی صحت دن بہ دن گر رہی ہے'۔
ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ ’اتوار کو مزید ٹیسٹ لیے جائیں گے اس کے ساتھ ہی میڈیکل بورڈ میں مزید طبی ماہرین شامل کرنے کی سفارش کی گئی کیونکہ مریض کو خصوصی کیئر کی ضرورت ہے‘۔
پولی کلینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹرشاہد حنیف نے ڈان کو تصدیق کی تھی میڈیکل ٹیم نے گزشتہ روز منسٹرز انکلیو میں شہباز شریف کا معائنہ کیا تھا۔
مزید پڑھیں : شہباز شریف 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے
انہوں نے بتایا تھا کہ ’ اتوار کو سی ٹی اسکین کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، سی ٹی اسکین نجی ہسپتال سے کروائے جانے کا امکان ہے‘۔
ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر حنیف نے کہا تھا کہ شہباز شریف کے طبی مسائل شیئر کرنا مناسب تو نہیں لیکن کچھ مسائل کی وجہ سے میڈیکل بورڈ میں مزید ماہرین کی شمولیت کی تجویز دی گئی تھی۔
انہوں نے کہا تھا کہ ’پولی کلینک ہسپتال میں اونکولوجسٹ نہیں، یہاں اینڈو کرائنولوجسٹ ہے جو صرف میڈیکل افسر ہیں، اس لیے پمز اور ملٹری ہسپتال سے ماہرین شامل کیے جانے کی تجویز پیش کی گئی‘۔
ان کا کہنا تھا کہ اتوار کو معائنے کے بعد شہباز شریف کو نیب جیل بھیجنے کی اجازت دیئے جانے یا انڈر آبزرویشن رکھنے سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔












لائیو ٹی وی