• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

سعودی عرب سے ایک ارب ڈالر موصول ہوگئے، اسٹیٹ بینک

شائع November 20, 2018
—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

کراچی: سعودی عرب کی جانب سے 3 ارب ڈالر کے پیکیج میں سے ایک ارب ڈالر موصول ہوگئے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کے دوران ریاست کی جانب سے پاکستان کو 3 ارب ڈالر کا پیکیج دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: بیل آؤٹ پیکیج پر آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان اختلافِ رائے برقرار

اس حوالے سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے ترجمان نے اس بات کی تصدیق کی کہ ایک ارب ڈالر پاکستان آگئے ہیں، جس سے ایس بی پی ذخائر 7 ارب 48 کروڑ 20 لاکھ ڈالر سے بڑھ کر 8 ارب 48 کروڑ 20 لاکھ ڈالر ہوگئے۔

خیال رہے کہ مالی سال 2018 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ریکارڈ 18 ارب ڈالر تک پہنچ گیا تھا۔

جس کے بعد یہ تخمینہ لگایا جارہا ہے کہ مالی سال 2019 میں خسارے کو پورا کرنے کے لیے ملک کو اضافی 12 ارب ڈالرز کی ضرورت ہوگی۔

انہی معاشی مسائل کو دیکھتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ ماہ سعودی عرب کا دورہ کیا تھا، جہاں مؤخر ادائیگیوں پر 3 ارب ڈالر کا تیل دینے سمیت 3 ارب ڈالر نقد اسٹیٹ بینک کے اکاؤنٹ میں رکھنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔

تاہم ان ڈالرز کو پاکستان کی جانب سے استعمال نہیں کیا جائے گا بلکہ یہ غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کی صورت میں مدد فراہم کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب، پاکستان کو 3ارب ڈالر امداد دینے پر رضامند

اسی طرح آئندہ 3 برسوں کے لیے مؤخر ادائیگیوں پر 3 ارب ڈالر کے تیل سے ملک کو اپنے درآمدی بل کم کرنے میں مدد ملے گی، جو کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھانے کی اصل وجہ ہے۔

یہاں یہ بات بھی واضح رہے کہ بڑھتے ہوئے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو کم کرنے کے لیے پاکستان بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ بھی رابطے میں ہے کیونکہ مالی سال 2019 کے پہلے 4 ماہ میں خسارے میں ساڑھے 4 فیصد سے 4.84 فیصد تک کمی دیکھی گئی۔


یہ خبر 20 نومبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024