بین الاقوامی این جی اوز کی رجسٹریشن میں قوانین پر عمل کیا گیا، دفتر خارجہ
اسلام آباد: حکومت نے اس تاثر کو رد کردیا ہے کہ ملک میں بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں (آئی این جی اوز) کے کام کرنے پر پابندی ہے یا ان کی رجسٹریشن کا نیا طریقہ کار غیر شفاف ہے۔
مذکورہ معاملے پر غیر ملکی عطیات دہندگان ممالک اور میڈیا کے تحفظات دور کر نے کے لیے دفتر خارجہ سے بیان جاری کیا گیا جس میں ناکافی اور غیر واضح وجوہات پر آئی این جی اوز کی رجسٹریشن مسترد کرنے کو مبینہ طور پر پاکستان میں ان کے کردار کو محدود کرنے کی کوشش قرار دینے کے خدشات کو دور کیا گیا۔
دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ ’ہم آئی این جی اوز کے حوالے سے واضح اور شفاف پالیسی پر عمل پیرا رہنے کے پابند ہیں جو ملکی قوانین اور قواعد و ضوابط سے مطابقت رکھتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غیر ملکی سفیروں کا این جی اوز کی رجسٹریشن میں نرمی کرنے کا مطالبہ
اس سلسلے میں ایک باقاعدہ طریقہ کار موجود ہے جس کے تحت رجسٹریشن کے لیے دی جانے والی درخواستوں کی جانچ پڑتال اور دستاویزات کا جائزہ لیا جاتا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اس حوالے سے پالیسی مکمل طور پر قومی ترجیحات اور ضروریات کے تابع ہے اور ریاست کا حق ہے کہ وہ ملکی حالات، صورتحال اور ضروریات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے قوانین وضع کرے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں متعدد ممالک کی جانب سے آئی این جی اوز کی رجسٹریشن کے طریقہ کار میں نرمی کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
امریکا، کینیڈا، آسٹریلیا، جاپان، ناروے، سوئٹزرلینڈ اور یورپی یونین کے سفیروں کی جانب سے مشترکہ طور پر حکومت کو ارسال کیے جانے والے خط میں تعاون کی درخواست کی گئی تھی۔
مزید پڑھیں: ممنوعہ غیرملکی این جی اوز کو حتمی فیصلےتک سرگرمیاں جاری رکھنےکی اجازت
خیال رہے کہ حال ہی میں حکومت نے احکامات جاری کیے تھے جس کے تحت 18 بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں کو رجسٹریشن کی درخواست مسترد ہونے پر 60 دن کے اندر اپنا کام ختم کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔
اس حوالے سے غیر ملکی سفیروں کا موقف تھا کہ رجسٹریشن کے عمل میں مبینہ طور پر ’غیر شفافیت‘ برتی گئی، اس کے علاوہ انہوں نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ متاثرہ تنظیمیں اور عطیات دہندگان حکومتوں کو ان اپیلوں کے مسترد ہونے کی وجوہات کے بارے میں تسلی بخش وضاحت نہیں دی گئی۔
دفتر خارجہ سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ خدشات، کہ رجسٹریشن ناکافی معلومات اور غیر واضح صورتحال کی بنا پر مسترد کرنا، غلط فہمی کا نتیجہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: این جی اوز کے مالیاتی امور پر حکومتی گرفت مضبوط
ہماری نظر میں درخواستیں مسترد ہونے کی وجوہات وہی ہیں جو پالیسی دستاویزات میں بیان کی گئیں ہیں اور جہاں تک شفافیت کی بات ہے تو ہمارا طریقہ کار خاصہ شفاف ہے۔
بیان میں بتایا گیا کہ رجسٹریشن کی درکار معلومات، دستاویزات، آئی این جی اوز کے حوالے سے پالیسی، مفاہمتی یادداشتیں، عطیات کے بارے میں تفصیلات، نظرثانی اپیل کا طریقہ کار وغیر ہ وزارت داخلہ کے آن لائن پورٹل پر دستیاب ہیں۔
اور اس طریقہ کار میں تمام قواعد پر عمل کیا گیا جبکہ رجسٹریشن مسترد ہونے والی 18 تنظیموں کو اپیل کرنے اور مزید دستاویزات فراہم کرنے اور باہمی خدشات کے بارے میں بات چیت کا حق حاصل ہے۔
یہ خبر 16 نومبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔