ادائیگیوں کا فوری بحران ختم ہوگیا لیکن مسئلہ مکمل حل نہیں ہوا، اسد عمر
وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر نے یقین دلایا ہے کہ سعودی عرب اور دیگر ممالک سے ملنے والے پیکجز سے ادائیگیوں کافوری بحران ختم ہو چکا ہے لیکن مسئلہ مکمل طور پرحل نہیں ہوا۔
ڈان نیوز کے پروگرام ’نیوز وائس‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف سے باقاعدہ طور پر مذاکرات شروع ہوگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کا نجکاری سے قبل سرکاری اداروں کو منافع بخش بنانے کا عزم
واضح رہے کہ آئی ایم ایف سے قرض حاصل کرنے کے سلسلے میں حکام کی وفد سے ملاقاتیں جاری ہیں جس میں اسٹیٹ بینک، فیڈرل بورڈ آف ریونیو، اور وزارت خزانہ کے حکام نے سرکاری اداروں کی نجکاری کے حوالے سے مذکورہ منصوبہ پیش کیا تھا۔
پاکستان نے غیر ملکی وفد کو آگاہ کیا تھا کہ وہ ایک ’دولت فنڈ‘ قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جس سے خسارے کا شکار اداروں کو فروخت سے قبل منافع بخش ادارہ بنایا جاسکے گا۔
پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے اپنا ایجنڈا سامنے رکھا ہے لیکن پیکیج کا حجم ہمارے لئے اہمیت نہیں رکھتا۔
اسد عمر نے واضح کیا کہ حکومت پاکستان کے بنیادی معیشت کے مسائل حل چاہتی ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کی آئی ایم ایف سے سب سے بڑا قرض پیکیج حاصل کرنے کی کوشش
ان کا کہنا تھا کہ ساری توجہ پروگرام میں شامل پالیسیاں ہیں، بنیادی اصلاحات اورپالیسیاں اس طریقےسےکی جائےکہ عوام پربوجھ نہ پڑے۔
وفاقی وزیرخزانہ عندیہ دیا کہ معیشت میں اصلاحات شروع کردی ہیں جس پرعمل درآمد کی صورت میں یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ثابت ہوسکتا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ دوست ملکوں کی مدد سے ادائیگیوں کابحران وقتی طورپرختم ہوا ہے تاہم مستقل حل کی کوششیں جاری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ پیکج کے لیے بات چیت کا آغاز
اس سے قبل پاکستان کے دورے پر آئے آئی ایم ایف کے عہدیداران کو بتایا گیا تھا کہ کابینہ کمیٹی برائے نجکاری وزارت صنعت کو دسمبر کے وسط تک اسٹیل مل کے حوالے سے حکمتِ عملی وضع کرنے کی ہدایت کرچکی ہے اور اسی طرح متعلقہ وزارت، نجکاری کے لیے پیش کرنے سے قبل دیگر اداروں کے لیے بھی کرے گی۔
خیال رہے حکومت اور آئی ایم وفد کے درمیان شعبہ توانائی کے بارے میں پہلے ہی گفتگو ہوچکی ہے اور اب مانیٹری پالیسی اور تین سالہ مالی خلا کو پر کرنے کے لیے ملک کو درکار رقم کے حوالے سے غور و خوض کیا جائے گا۔