سائبر سیکیورٹی کی ضروریات کے مطابق بینکوں میں بہتری لائی جارہی ہے، پی بی اے
کراچی: پاکستان بینک ایسوسی ایشن (پی بی اے) کا کہنا ہے کہ تمام بینک اپنے صارفین کی معلومات کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے اپنے نظام کو مضبوط اور بہتر بنارہے ہیں۔
پاکستان کے بینکوں کی نمائندگی کرنے والے ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ بینکنگ شعبہ ڈیجیٹل دور کی طرف بڑھ رہا ہے جس میں خطرات کو مدنظر رکھا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں: تقریباً تمام پاکستانی بینکوں کا ڈیٹا چوری کرلیا گیا، ایف آئی اے
ان کا یہ بیان بینک اسلامی پر ہیکرز کے حملے کے باعث ان کی جانب سے اپنے کارڈ پیمنٹ سسٹم کو بند کرنے کے بعد 10 بینکوں کے صارفین کی حساس معلومات چوری ہونے کی رپورٹس کے بعد سامنے آیا۔
ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی سائبر سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے گزشتہ سال جاری ہونے والے طریقہ کار بہت جامع ہیں اور اس میں ٹیکنالوجی کے تمام زاویوں کو مد نظر رکھا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نجی بینک پر سائبر حملے کے بعد اسٹیٹ بینک کی تمام بینکوں کو نئی ہدایت
انہوں نے کہا کہ پی بی اے نے اسٹیٹ بینک اور بینکوں کے ساتھ تعاون کو جاری رکھتے ہوئے سائبر سیکیورٹی کے لیے ایک فورم بھی تشکیل دیا ہے۔
پی بی اے نے تمام بینک صارفین کو تجویز دی کہ ای میل یا فون کالز سمیت کسی بھی دیگر ذرائع سے اپنی شناخت کو ظاہر کرنے کے مطالبے کا جواب نہ دیں اور اپنی شناخت کی حفاظت کریں۔
یہ خبر ڈان اخبار میں 8 نومبر 2018 کو شائع ہوئی