امریکا کا افغانستان کیلئے جینوا کانفرنس کی حمایت کا اعلان
واشنگٹن: اسلام آباد میں حکومت پاکستان اور امریکی حکام کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں دو ہم معاملات پر گفتگو کی گئی جس میں افغانستان کے سلسلے میں جینیوا کانفرنس اور افغان امن عمل کو تیز کرنا شامل ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی ڈپٹی نائب سیکریٹری برائے جنوبی اور وسط ایشیائی امور ایلس ویلز نے 6 سے7نومبر تک اسلام آباد کا دورہ کیا جس میں دوطرفہ ایجنڈے کے اہم معاملات پر گفتگو کی گئی۔
خیال رہے کہ افغانستان کے مسئلے کے پر امن حل کی کوششوں پر بین الاقوامی حمایت حاصل کرنے کے لیے کانفرنس کا انعقاد سوئٹزرلینڈ کے شہر جینیوا میں 27 اور 28 نومبر کو کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: دہشت گردوں کی مالی معاونت کے خاتمے کیلئے اقدامات جاری رہیں گے، وزیرخزانہ
مذکورہ کانفرنس کے انعقاد میں امریکا اہم کردار ادا کررہا ہے جبکہ پاکستان کی جانب سے بھی ان کوششوں کی حمایت کی جارہی ہے اور اس میں حصہ بھی لے گا۔
اسلام آباد کے دورے پر آئی ہوئی امریکی سفارتکار ایلس ویلز نے وزیر خزانہ اسد عمر سے اور وزارت داخلہ و خارجہ کے دیگر سینئر عہدیداروں اور ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشن نعمان ذکریا سے ملاقات کی۔
ان اجلاسوں میں امریکی عہدیدار ایلس ویلز نے امریکی سیکریٹری مائیک پومپیو اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے درمیان طے پانے والے اعتماد پر مبنی مشترکہ مفاد کے تعلقات کے عزم کو دہرایا۔
مزید پڑھیں: پاک-امریکا مشترکہ مقاصد کے حصول کیلئے کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق
امریکی عہدیدار کے دورے کے حوالے سے جاری سرکاری بیان میں کہا گیا تھا کہ دونوں اعلیٰ عہدیداروں نے واشنگٹن میں ہونے والی ملاقات میں باہمی تعلقات کی تشکیلِ نو پر گفتگو کی گئی۔
خیال رہے کہ جینیوا کانفرنس سے قبل ماسکو میں ایک 12 ممالک پر مشتمل اجلاس منعقد ہوگا جس میں افغان طالبان کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ قطر میں قائم طالبان کے دفتر سے ایک اعلیٰ سطحی وفد اجلاس میں شرکت کرنے کے لیے روس جائے گا۔
ادھر عسکریت پسندوں سے گفتگو کرنے والی افغانستان امن کونسل کا کہنا ہے کہ وہ بھی 4 نمائندوں پر مشتمل وفد امن مذاکرات کے لیے روس بھیجیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو اب ادائیگیوں کے توازن میں بحران کا سامنا نہیں، وزیرخزانہ
خیال رہے کانفرنس میں شرکت کے لیے روس نے امریکا، پاکستان، بھارت، ایران، چین، کازغستان، تاجکستان، کرغستان، ترکمانستان اور ازبکستان سے نمائندوں کو مدعو کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ محمد فیصل نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ پاکستان اس اجلاس میں ضرور شرکت کرے گا۔
تاہم امریکی حکام سے جب اس بارے میں پوچھا گیا کہ کیا واشنگٹن بھی ماسکو اجلاس میں شرکت کے لیے وفد بھیجے گا تو انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔
امریکی عہدیدار ایلس ویلز کے دورہ پاکستان کے حوالے سے جاری بیان میں بھی اس کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا تاہم بیان میں کہا گیا ہے کہ جنوبی ایشیا کے خطے میں تمام فریقین کی اہمیت مدِ نظر رکھتے ہوئے سلامتی، استحکام، اور تعاون کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: قریشی-پومپیو ملاقات: امریکا کی پھر پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش
امریکی ایلس ویلز نے پاکستانی حکام سے گفتگو میں امریکا اور پاکستان کے درمیان اقتصادی تعاون کے مواقعوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
امریکی سفارتکار نے علاقائی سلامتی کے ماہرین، اور سول سوسائٹی کے اراکین سے بھی گفتگو کی جس میں پاکستانی اور امریکی عوام کے مشترکہ مفادات کے حوالے سے امریکی عزائم کا اعادہ کیا۔
یہ خبر 8 نومبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔