وزیر اعظم حکومت کو ملنے والی امداد کی شرائط بتائیں، بلاول بھٹو زرداری
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعظم عمران خان سے پارلیمنٹ میں چین اور سعودی عرب سے ملنے والے بیل آؤٹ پیکجز کی شرائط بتانے کا کہا ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے حکمراں جماعت تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وزیر اعظم نے وعدہ کیا تھا کہ وہ ہر بدھ کو پارلیمنٹ آکر اراکین پارلیمنٹ کے سوالات کے جوابات دیں گے پر ایسا نہیں ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم جاننا چاہتے ہیں کہ سعودی عرب اور چین سے مالی امداد پر حکومت کیا شرائط طے کرکے آئی ہے'۔
مزید پڑھیں: 'حکومت کی خارجہ پالیسی بھیک مانگنے کے سوا کچھ بھی نہیں'
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ قوم کو نہیں بتایا گیا کہ انہیں بیل آؤٹ پیکجز کے بدلے میں کیا سہنا ہوگا، ہمیں انٹرنیشنل مونیٹری فنڈ (آئی ایم ایف)، سعودی عرب اور چین سے ملنے والی امداد کی شرائط جاننی ہیں۔
اپوزیشن جماعت کے سربراہ نے کہا کہ عمران خان کی جماعت کے منشور میں تھا کہ وہ کبھی کسی کے آگے کشکول نہیں پھیلائیں گے لیکن وہ سعودی عرب اور چین گئے، یہ واضح کرتا ہے کہ حکومت کی خارجہ پالیسی کتنی موثر ہے۔
وزیر اعظم کی یمن کے وفد سے ملاقات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان بتائیں کہ یمن اور سعودی عرب میں مذاکرات کے لیے انہوں نے سعودی حکمرانوں سے کیا وعدے کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف مہنگائی کا سونامی لائی ہے، اپوزیشن کو خارجہ پالیسی اور معاشی صورت حال پر تحفظات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی پریس کلب کے ستار بھائی بلاول کے منتظر کیوں ہیں؟
قومی احتساب ادارے کے حوالے سے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ نیب کا مقصد ہی سیاسی انتقام لینا ہے، ہم نے حکومت کو مل کر نیب کو حقیقی نظر رکھنے والا ادارہ بنانے کی پیشکش کی ہے تاہم اس بات پر حکومت کا کوئی جواب نہیں آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے گلگت بلتستان کے بجٹ کو کم کرکے پیپلز پارٹی کی حکومت کی جانب سے وہاں کی عوام کو دی گئی سہولیات چھین لی ہیں۔
حکمراں جماعت کی پہلے 100 دن کی کارکردگی کے حوالے سے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی جانب سے تبدیلی کے لیے طے کی گئی ڈیڈ لائن میں صرف 10 دن باقی ہیں جس کے بعد وہ خود پریس کانفرنس کرکے عوام کو حکومتی کارکردگی کے حوالے سے بتائیں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت عددی اکثریت کے معاملے پر پریشان ہے۔
یہ خبر ڈان اخبار میں 8 نومبر 2018 کو شائع ہوئی