نیاپاکستان ہاؤسنگ پروگرام: گھروں کے خواہشمند افراد کو 20 فیصد بیعانہ ادا کرنا ہوگا
اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کے نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام (این پی ایچ پی) کی وسیع پیمانے پر تشہیر کے بعد حکومت نے اس بات کا اعلان کیا ہے کہ درخواست گزار کو اپنے خوابوں کے گھر کی کل لاگت کا 20 فیصد بطور بیعانہ ادا کرنا پڑے گا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما سید فردوس شمیم نقوی نے ہاؤسنگ ٹاسک فورس کے چیئرمین ضیغم رضوی اور پنجاب کے وزیر برائے ہاؤسنگ، شہری ترقی اور ہیلتھ انجینئرنگ محمود الرشید کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ’ہر شخص کو گھر کی قیمت کا 20 فیصد ادا کرنا پڑے گا جبکہ بقایا 80 فیصد حکومت ادا کرے گی‘۔
خیال رہے کہ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ حکومت کی جانب سے اس بات کا اعلان کیا گیا کہ گھر کی کل لاگت کا 20 فیصد بطور بیعانہ ادا کرنا ہوگا، اس سے قبل اس پروگرام کی رونمائی کے موقع پر کسی حکومتی عہدیدار کی جانب سے اس طرح کا اعلان سامنے نہیں آیا تھا۔
مزید پڑھیں: نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم: ’ایک گھنٹے میں ہزاروں فارم ڈاؤن لوڈ‘
فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ ’اگر سب سے کم درجے کے گھر/اپارٹمنٹ کی قیمت 30 لاکھ ہے تو درخواست گزار کو 6 لاکھ روپے بطور بیعانہ ادا کرنا ہوگا‘۔
اس حوالے سے وزارت ہاؤسنگ کے ایک سینئر عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان کو بتایا کہ گھر کی 20 فیصد رقم درخواست گزاروں کی جانب سے شیئر کی جائے گی جبکہ بقایا رقم بینکوں کی جانب سے ادا کی جائے گی۔
فردوش شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کے تحت 50 لاکھ گھر تعمیر کیے جائیں گے، جس کا مطلب ہر سال 10 لاکھ گھر تعمیر کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سروے کے مطابق ہر سال ملک میں 3 سے ساڑھے 3 لاکھ تک گھر تعمیر کیے جارہے، جنہیں ہم بڑھا کر 10 لاکھ تک لے جائیں گے۔
رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام مورٹگیج ہاؤسنگ نظام کی بنیاد پر ہے، جس کے تحت گھر کے مالک کو 20 سال کے اندر پوری رقم واپس ادا کرنا ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے اس مقصد کو پورا کرنے کے لیے ایک جامع حکمت عملی تیار کی ہے اور حکومت عوام کو کرائے کے خرچ سے نکال کر اپنا خود کا گھر فراہم کرنا چاہتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کی رجسٹریشن کا آغاز
اس موقع پر ضیغم رضوی کا کہنا تھا کہ ’سابق وزرا اعظم نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی نے بھی اپنے ادوار میں ہاؤسنگ اسکیموں کا اعلان کیا تھا لیکن ان کے عزم کا اندازہ ایسے لگایا جاسکتا ہے کہ اس معاملے پر انہوں نے کوئی ایک اجلاس بھی منعقد نہیں کیا جبکہ دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان ہیں جنہوں نے 60 روز کے اندر ہاؤسنگ پروگرام پر 10 سے زائد مرتبہ اجلاس منعقد کیے‘۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میڈیا اس طرح کے مایوس کن خیالات کو فروغ نہ دے کہ 50 لاکھ گھروں کا منصوبہ کامیاب نہیں ہوسکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں بھی اسی طرح کا پروگرام شروع کیا گیا تھا جو اچھی طرح سے جاری ہے جبکہ ہمارا پروگرام صرف شہری علاقوں کے لیے نہیں بلکہ دیہی علاقوں میں بھی گھر تعمیر کیے جائیں گے۔