’زمین پر فساد پھیلانے والوں کو خلا میں بھیج دیا جائے‘
لاہور: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان میں فساد پھیلانے والوں کو خلا میں بھیج دیا جائے اور ان کی واپسی کا انتظام بھی نہ کیا جائے۔
صوبائی دارالحکومت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہمارا اسپیس پروگرام چین کی شراکت کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے، آئندہ برس چین کے اشتراک سے پہلا پاکستانی سائنسدان خلا میں بھیجا جائے گا جس کے لیے اسپارکو نے تیاریوں کا آغاز کردیا ہے۔
اپنے روایتی انداز میں حریفوں کو نشانہ بناتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’پاکستان میں ایسے لوگ بھی ہیں جو فساد پھیلاتے ہیں، انہیں خلا میں بھیج دیا جائے اور ان کی واپسی کا سامان بھی نہ کیا جائے‘۔
پاکستان اور چین کے درمیان تجارت سے متعلق بات کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت اب یوآن میں ہوگی۔
مزید پڑھیں: ’دھرنوں میں آئین و قانون کی توہین کی گئی، بغاوت کو نظرانداز نہیں کرسکتے‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کا حجم 15 ارب ڈالر ہے، تاہم اب چینی کرنسی میں تجارت ہونے کی وجہ سے پاکستان کے ذرمبادلہ کے ذخائر پر پڑنے والا دباؤ کم ہوگا۔
وزیرِ اعظم عمران خان کے دورہ چین کے بارے میں وزیرِ اطلاعات نے بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک معاہدہ ہوا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاک چین تعلقات دونوں ممالک کے لیے بہت اہمیت کے حامل ہیں، وزیرِ اعظم کے دورہ چین سے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کی وجہ سے نئے دروازے کھل رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ ہمیشہ کندھے کے ساتھ کندھا ملا کر چلا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان، چین عالمی و علاقائی سطح پر تعاون بڑھانے پر متفق
فواد چوہدری نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو اسلامی دنیا کے مسائل حل کروانا ہے، اور اسلامی دنیا اس وقت اپنے مسائل کے حل کے لیے وزیرِ اعظم عمران خان کی جانب دیکھ رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان عاشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہیں، مذہب کے نام پر سیاست کرنے والوں کو عوام جانتے ہیں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم شدت اور انتہا پسندی کے خلاف ہے، جن لوگوں کی املاک کو نقصان پہنچا اس کی تلافی کی جائے گی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ لاہور میں مذہبی جماعت کی جانب سے کیلے بیجنے والے بچے کا جو نقصان کیا گیا اسے حکومت پورا کرے گی۔
مزید پڑھیں: ’ قتل و غارت سے بچاؤ کے لیے مفاہمت خطرناک ہے‘
وفاقی وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ حکومت سینسر شپ یا سوشل میڈیا پر پابندی کے حق میں نہیں ہے، لیکن فیس بک کے ساتھ حکومت کا تعلق ہے اسی لیے اس نے ہماری درخواست پر فوری کارروائی کی اور سیکڑوں اکاؤنٹس بلاک کیے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر کے ساتھ بات چیت جاری ہے، تاہم کچھ مسائل کی وجہ سے حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ پارہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ وہ تنقید سے خوفزدہ نہیں ہیں کیونکہ اس سے تو حکومت کی اصلاح ہوتی ہے، تاہم حکومت چاہتی ہے کہ سوشل میڈیا کے ذریعے مذہبی منافرت کو ہوا نہ دی جائے۔
ایک مرتبہ پھر اپنے حریفوں کا نام لیے بغیر انہوں نے کہا کہ ماضی میں احتساب کے نام پر سیاست ہوئی، اب کسی کو این آر او نہیں دیا جائے گا۔