• KHI: Zuhr 12:32pm Asr 4:14pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:28pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:32pm Asr 4:14pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:28pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 3:27pm

خادم حسین، پیر افضل کے دھرنے، تقاریر لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

شائع November 2, 2018
—فوٹو: ڈان نیوز
—فوٹو: ڈان نیوز

آسیہ بی بی کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ خادم حسین رضوی اور رہنما پیر افضل قادری کے دھرنے اور تقاریر کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنچ کردیا گیا۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے توہین مذہب کیس میں مسیحی خاتون آسیہ بی بی کی سزائے موت کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں بری کرنے کا حکم دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: 'ریاست کو انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور نہ کریں'

تاہم مذکورہ فیصلے کے خلاف ملک بھر میں مذہبی جماعتوں نے احتجاج کا سلسلہ شروع کردیا اور اسی دوران پیر افضل قادری کی جانب سے ایک ویڈیو پیغام میں حکومت، فوج اور عدلیہ کے خلاف توہین آمیز جملے استعمال کیے گئے تھے۔

ملک کی مجموعی صورتحال پر وزیر اعظم عمران خان کو بھی قوم سے خطاب کرنا پڑا تھا اور اپنے خطاب میں انہوں نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ کے ججز نے آئین کے مطابق فیصلہ دیا۔

لاہور ہائیکورٹ میں ٹی ایل پی کے رہنماؤں کے خلاف درخواست عبداللہ ملک ایڈووکیٹ نے دائر کی۔

دائر کی جانے والی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ پیر افضل قادری اور خادم حسین رضوی کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کیا جائے۔

مزید پڑھیں: آسیہ بی بی کی بریت کےخلاف مذہبی جماعتوں کااحتجاج

درخواست گزار عبداللہ ملک ایڈووکیٹ نے کہا کہ پیر افضل قادری اور خادم حسین رضوی کی تقاریر نشر کرنے اور سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے پر پابندی لگائی جائے۔

انہوں نے موقف اختیار کیا کہ دونوں رہنماوں کی جانب سے سپریم کورٹ اور پاک فوج کے خلاف توہین آمیز الفاظ استعمال کیے۔

درخواست میں پنجاب حکومت، آئی جی پنجاب، خادم حسین رضوی سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

خیال رہے کہ آسیہ بی بی کی رہائی پر مذہبی جماعتوں کے احتجاج کے پیشِ نظر سندھ اور پنجاب میں آئندہ 10 روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی گئی تھی۔

آئی جی سندھ کی جانب سے تمام ایس ایس پیز کو ہدایت جاری کی گئی تھی کہ وہ اپنے اپنے متعلقہ علاقوں میں گشت کریں اور امن وامان کی صورتحال پر کنٹرول حاصل کریں جبکہ مانیٹرنگ اقدامات کو یقینی بنائیں۔

تحریک لیبک کی جانب سے کراچی میں کلفٹن تین تلوار، شاہراہِ فیصل پر اسٹار گیٹ، نمائش، لیاقت آباد نمبر، گارڈن، سہراب گوٹھ، کورنگی5، بڑا بورڈ، بلدیہ نمبر 4 ،رنچھوڑ لائن، شو مارکیٹ، نیو کراچی، حب ریور روڈ، ماڑی پوراورنگی ٹاؤن نمبر 4 اور 5، پاور ہاؤس چورنگی، سندھی ہوٹل ،4- k چورنگی، ناگن چورنگی، تین ہٹی اور ایم ٹی خان روڈ قیوم آباد،ناصر جمپ، لانڈھی نمبر 4اور 6 ، بلوچ کالونی پر لیاری ایکسپریس وے ، ناظم آباد نمبر 2، سخی حسن کے علاقے میں دھرنا دیا گیا۔

لاہور میں جن مقامات پر احتجاج جاری ہے شاہدرا،چیئرنگ کراسنگ، داتا دربار، مال روڈ، عسکری 10 اور بھٹہ چوک سے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ جانے والےراستے شامل تھے۔

نمازِ جمعہ کے بعد ہونے والے احتجاج میں جی ٹی روڈ مکمل طور پر ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا تھا۔

کراچی سمیت دیگر مرکزی شہروں میں مختلف مقامات پر احتجاجی دھرنا تاحال جاری ہے۔

خیبرپختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور میں جماعت اسلامی کی جانب سے قصہ خوانی بازار پر احتجاج کیا گیا، جس میں مقامی قیادت شریک ہوئے جبکہ پشاور کے رنگ روڈ پر جمیل چوک کے نزدیک تحریک لبیک پاکستان کا دھرنا بھی جاری ہے۔

کارٹون

کارٹون : 24 دسمبر 2024
کارٹون : 23 دسمبر 2024