مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کے ریاستی جبر سے نوجوان جاں بحق
سری نگر: بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں ریاستی جبر کا سلسلہ جاری ہے اور حالیہ واقعے میں بھارتی فوج نے ضلع کپواڑا میں ایک کشمیری نوجوان کو قتل کردیا۔
کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق ضلع کے علاقے ہنڈوارا میں سگی پورہ کے مقام کا محاصرہ کیا اور سرچ آپریشن کے دوران ایک نوجوان کو قتل کیا۔
قتل کیے گئے نوجوان کی شناخت نسیر تیلی کے نام سے ہوئی، جو ضلع بارامولا کے علاقے آرامپورہ کا رہائشی تھا۔
مزید پڑھیں: بھارتی قبضے کے 71 برس مکمل، کشمیر سمیت دنیا بھر میں یوم سیاہ
دوسری جانب قتل کے خلاف کشمیریوں کے مظاہرے روکنے کے لیے قابض انتظامیہ نے ملحقہ علاقوں میں کرفیو کی طرح کی پابندیاں نافذ کردی اور تعلیمی ادارے بند کردیے جبکہ انتظامیہ نے انٹرنیٹ سروس بھی معطل کردی۔
علاوہ ازیں انتظامیہ کی پابندیوں کے باوجود نسیر تیلی کی نماز جنازہ میں ہزاروں کشمیریوں نے شرکت کی اور بھارت مخالف اور آزادی کی حمایت میں نعرے لگائے۔
قبل ازیں بھارتی فوج نے کشمیریوں کو نماز جنازہ میں شرکت سے روکنے کےلیے آنسو گیس شیل اور پیلیٹ کا استعمال کیا، اس دوران نہتنے کشمیریوں اور بھارتی فوج کے درمیان تصادم بھی ہوا، جس میں متعدد کشمیری زخمی ہوئے۔
خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و ستم کا سلسلہ 71 برسوں سے جاری ہے، تاہم گزشتہ کچھ عرصے سے ان مظالم میں شدت آگئی ہے اور آئے روز کشمیری نوجوانوں کو قتل کیا جارہا ہے۔
گزشتہ ماہ 21 اکتوبر کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے کلگام میں بھارتی فوج کی جانب سے سرچ آپریشن کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں کم از کم 14 کشمیری جاں بحق ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج نے مزید 4 کشمیریوں کو قتل کردیا
اس واقعے پر انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنشینل انڈیا (اے آئی آئی) کی جانب سے کلگام میں کشمیریوں کے قتل کے خلاف آزاد اور منصفانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
اس سے قبل 19 اکتوبر کو بھارتی فوج نے ضلع بارا مولا کے علاقے بونیار میں علاقے کا محاصرہ کیا تھا سرچ آپریشن کرتے ہوئے 4 کشمیری نوجوانوں کو قتل کردیا تھا۔
17 اکتوبر کو بھی بھارتی فوج نے سری نگر کے علاقے فتح کدال میں محاصرہ کرکے سرچ آپریشن کے دوران 3 نوجوانوں کو قتل کیا تھا۔