کینسر جیسے جان لیوا مرض کا باعث بننے والی غذائی عادات
کینسر اب لاعلاج مرض نہیں مگر اس کا علاج انتہائی تکلیف دہ ہوتا ہے جبکہ ایک مخصوص اسٹیج پر کوئی دوا کارآمد ثابت نہیں ہوتی۔
کینسر کی متعدد علامات اس مرض کے مختلف مراحل کے سامنے آتی رہتی ہیں۔
مزید پڑھیں : کینسر کی 12 علامات جنھیں نظرانداز نہ کریں
درحقیقت انٹرنیشنل ایجنسی فار ریسرچ آن کینسر کی حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ 2018 میں دنیا بھر میں ایک اندازے کے مطابق ایک کروڑ 81 لاکھ کینسر کے نئے کیسز سامنے آئے جبکہ 96 لاکھ مریضوں کی موت کا امکان ہے۔
اموات کی شرح میں اضافے کی وجہ آبادی کا بڑھنا اور بوڑھا ہونا، ترقی پذیر ممالک میں قوموں کا صحت مند نہ ہونا اور بڑی معیشتوں کے ساتھ منسلک افراد کا خطرناک روایتی رہن سہن ہونا ہے۔
مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ کچھ غذائی عادات ایسی ہوتی ہیں جو کہ آپ کو کینسر کا شکار بناسکتی ہیں؟
جی ہاں واقعی، جن میں سے چند درج ذیل ہیں۔
باسی اور خراب غذاﺅں سے گریز
ایسی غذاﺅں سے گریز کریں جو دیکھنے یا سونگھنے میں خراب محسوس ہوں، کیونکہ ان میں ایک ایسا زہریلا جز ہوسکتا ہے جو کہ جسم میں جاکر کینسر کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔
پراسیس شدہ سرخ گوشت کا استعمال اعتدال میں کریں
کیرولینسکا انسٹیٹوٹ کی تحقیق کے مطابق سرخ گوشت کے قتلوں کا زیادہ استعمال امراض قلب سے موت کا خطرہ 24 فیصد تک بڑھا دیتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ اس عادت کے نتیجے میں ذیابیطس کا خطرہ 32 فیصد جبکہ کینسر جیسے مرض کا امکان 8 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ روزانہ سوگرام گوشت کھانے کو معمول بنالینا مثانے اور آنتوں کے کینسر کا خطرہ بالترتیب 19 اور 17 فیصد تک بڑھا دیتے ہیں جبکہ بریسٹ کینسر کا امکان 11 فیصد بڑھ جاتا ہے۔تحقیق کے مطابق اس کی وجہ گوشت کو بہت زیادہ درجہ حرارت میں پکانا ہوسکتا ہے جو ایک کیمیکل heterocyclic amines کی پروڈکشن کا باعث بنتا ہے جو کہ انسانوں میں مختلف امراض کا خطرہ بڑھاتا ہے۔
پلاسٹک کے برتنوں میں غذا کو گرم کرنا
ایک طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ غذا کو پلاسٹک کے برتنوں میں گرم کرنے سے ان میں کینسر کا باعث بننے والے اجزا شامل ہوجاتے ہیں جبکہ کینسر سے ہٹ کر بھی دیگر امراض جیسے بانجھ پن، ہائی بلڈ پریشر، موٹاپے اور ذیابیطس وغیرہ کا خطرہ بڑھتا ہے، صرف ایسے برتنوں میں کھانا گرم کریں جنھیں مائیکرو ویو کے لیے محفوظ قرار دیا گیا ہو۔
زیادہ نمک بھی جان لیوا
اگر تو آپ کو اپنی غذا میں نمک کی زیادہ مقدار پسند ہے تو جان لیں کہ یہ عادت مختلف اقسام کے کینسر کا باعث بن سکتی ہے، خصوصاً معدے کے کینسر کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ دن بھر میں محض 12 گرام نمک کا استعمال ہی معدے کے کینسر کا خطرہ دوگنا بڑھا دیتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : کینسر کے خطرات کم کرنے والی غذائیں
باربی کیو کھانا بھی کینسر کا خطرہ بڑھائے
مختلف طبی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ سیخوں میں بننے والی غذائیں یا باربی کیو گوشت کینسر کا باعث بن سکتا ہے، لکڑی، گیس یا کوئلے کو جلانے سے خارج ہونے والے کیمیکلز جلد، جگر اور معدے کے کینسر کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔
جنک فوڈ کو انکار
فاسٹ فوڈ جیسے برگر، پیزا اور دیگر ٹرانس فیٹ، شکر، مصالحوں اور مختلف کیمیکلز سے بھرپور ہوتے ہیں، انہیں روزانہ کھانا عادت بنانے سے جسمانی خلیات کو نقصان پہنچتا ہے جس کے نتیجے میں مختلف امراض جیسے کینسر کا خطرہ بڑھتا ہے۔
میٹھے مشروبات کو زندگی سے نکال دیں
مختلف طبی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ میٹھے مشروبات یا سافٹ ڈرنکس سے آنتوں کے کینسر کا خطرہ بڑھتا ہے، ان مشروبات میں صرف چینی کی مقدار بہت زیادہ نہیں ہوتی بلکہ وہ کیمیکلز سے بھی بھرپور ہوتے ہیں، ان مشروبات سے دوری کینسر کے ساتھ ساتھ ذیابیطس اور دیگر متعدد امراض سے بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔
الکحل بھی کینسر کا باعث
الکحل کا استعمال دنیا بھر میں کینسر کے مرض کی دوسری بڑی وجہ ہے، یہاں تک کہ دن میں صرف ایک بار اس کا استعمال ہی منہ، غذائی نالی، جگر، آنتوں اور بریسٹ کینسر کا خطرہ بڑھانے کے لیے کافی ہے۔
ٹرانس فیٹ
ٹرانس فیٹ سیال تیل کو ٹھوس شکل دینے پر بنتے ہیں جو کہ غذاﺅں کے ذائقے اور استعمال کی مدت کو بڑھاتے ہیں۔ مارجرین، سیریلز، ٹافیوں، بیکری کی مصنوعات، بسکٹوں، چپس اور تلی ہوئی غذاﺅں سمیت متعدد پکوانوں میں یہ پائے جاتے ہیں۔ تاہم ان کا زیادہ استعمال موٹاپے کا خطرہ تو بڑھاتا ہی ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ یہ کینسر کا باعث بھی بن سکتا ہے۔