مسلح افراد نے ایڈیشنل آئی جی پشاور کو لوٹ لیا
خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں مسلح ملزمان پولیس افسر کو زخمی کرنے کے بعد ان سے رقم لوٹ کر فرار ہو گئے۔
ایس ایس پی آپریشن جاوید اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ ایڈیشنل انسپکٹر جنرل خالد عباس سے پشاور کے علاقے پشتاخارا میں لوٹ مار کی کوشش کی گئی اور فائرنگ کے نتیجے میں وہ زخمی بھی ہوئے۔
مزید پڑھیں: 265 ایکڑ اراضی کی غیر قانونی فروخت، 16 افسران کے خلاف نیب ریفرنس
واقع کی ایف آئی آر کے مطابق اے آئی جی اپنے گھر واپس آ رہے تھے کہ پشتاخارا پولیس اسٹیشن کی حدود میں انہیں اسلح کے زور پر لوٹ لیا گیا۔
واردات کے دوران ملزمان نے پولیس افسر پر فائرنگ بھی کی اور پاؤں میں گولی لگنے سے خالد عباس زخمی ہو گئے۔
ایڈیشنل انسپکٹر جنرل کے مطابق واردات کے وقت ان کے پاس 20 ہزار اور ان کی اہلیہ کے پاس 30 ہزار روپے تھے جو ملزمان اپنے ساتھ لے گئے۔
دوسری جانب پشاور سٹی پولیس کے سربراہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ ہفتے اسلام آباد سے لاپتہ ہونے والے ایس پی طاہر خان نے چھٹیاں لی ہوئی تھیں اور وہ کسی ذاتی کام کے سلسلے میں اسلام آباد گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات میں 13 روپے تک اضافے کی تجویز
سپرنٹنڈنٹ آف پولیس طاہر خان کے اہل خانہ نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ انہیں اغوا کیا گیا ہے۔
کیپیٹل سٹی پولیس کے افسر قاضی جمیل الرحمٰن نے تصدیق کی کہ پولیس طاہر خان سے رابطہ کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی کیونکہ ان کا نمبر بند جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ طاہر خان کی گمشدگی کے حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہو گا لیکن ہم اسلام آباد پولیس سے مستقل رابطے میں ہیں۔