چکوال: کار پر فائرنگ، ہائیکورٹ کے سابق جج ہلاک
صوبہ پنجاب کے علاقے چکوال میں لاہور ہائیکورٹ کے سابق جج چوہدری محمود اختر کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا۔
پولیس کے مطابق سابق جج اپنی کار پر چکوال واپس آرہے تھے کہ ان پر جاٹلی کے قریب ترکوال موڑ پر نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کردی۔
فائرنگ کے نتیجے میں چوہدری محمود موقع پر ہی ہلاک ہوگئے جبکہ ان کے ساتھ موجود ان کی بھتیجی زخمی ہوگئیں۔
مزید پڑھیں: راولپنڈی: ایڈیشنل سیشن جج کی"ٹارگٹ کلنگ"
واقع کی اطلاع ملتے کی ریسکیو 1122 نے موقع پر پہنچ کر لاش کو گجر خان کے تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کیا جبکہ زخمی کو چکوال کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا۔
پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا۔
راولپنڈی کے پولیس چیف نے واقعہ کا نوٹس لیا اور سابق جج کے قتل کی تحقیقات کے لیے پولیس کی 2 ٹیمیں تشکیل دے دیں جن کی سربراہی جاٹلی اور ماندرا تھانوں کے ایس ایچ اوز کریں گے۔
بعد ازاں وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے واقعہ پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اسے افسوسناک قرار دیا۔
انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ واقعہ میں ملوث ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔
علاوہ ازیں پاکستان بار کونسل نے بھی واقعہ کی مزمت کی اور جاری بیان میں کہا کہ 'ایسے واقعات سیکیورٹی ایجنسیز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوال اٹھاتے ہیں'۔
یہ بھی پڑھیں: ملتان: جج پر جوتا پھینکنے والے مجرم کو 18 سال قید
کونسل کے اراکین کا کہنا تھا کہ 'انتہائی مصروف شاہراہ پر ایسے واقعات کا ہونا قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ناکامی ظاہر کرتا ہے'۔
کونسل کے نائب چیئرمین نے حکام سے مطالبہ کیا کہ شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اور ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔
انہوں نے سابق جج کے قتل میں ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ بھی کیا۔