• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

صوبہ جنوبی پنجاب بنانے کے لیے وزیرِاعلیٰ کی ہدایت پر12 رکنی کونسل تشکیل

شائع October 27, 2018
وزیرِاعلیٰ پنجاب عثمان بزدار — فوٹو، فائل
وزیرِاعلیٰ پنجاب عثمان بزدار — فوٹو، فائل

ملتان: وزیرِاعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے صوبہ جنوبی پنجاب بنانے کے لیے 12 رکنی کونسل تشکیل دے دی جس کی سربراہی رکنِ قومی اسمبلی چوہدری طاہر بشیر چیمہ کریں گے۔

وزرِ اعلیٰ پنجاب کے دفتر سے 22 اکتوبر کو جاری ہونے والے خط کے مطابق چوہدری طاہر بشیر چیمہ کے علاوہ ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی سردار دوست محمد خان مزاری اور صوبائی وزیر سمیع اللہ چوہدری شامل ہیں۔

اس کے علاوہ اراکینِ قومی اسمبلی میں صاحبزادہ غازین عباسی، سید علی عباس شاہ، سردار شہاب الدین خان، سردار جاوید اختر خان اور نوابزادہ منصور احمد خان شامل ہیں۔

دیگر افراد میں سابق رکنِ صوبائی اسمبلی مینا احسان لغاری، ماہر زراعت سردار علی رضا دریشک اور 3 سابقہ بیوروکریٹس جن میں انور احمد خان، جاوید اقبال اعوان اور اطہر حسین خان شامل ہیں، بھی کونسل کا حصہ ہوں گے۔

مزید پڑھیں: جنوبی پنجاب صوبے کا خواب پی ٹی آئی کے دور میں پورا ہوگا، وزیراعلیٰ پنجاب

مذکورہ نوٹیفکیشن میں بتایا گیا تھا کہ مذکورہ کونسل وزیرِاعلیٰ پنجاب کی جانب سے صوبہ جنوبی پنجاب بنانے کے حوالے سے کام کرے گی۔

12 رکنی کونسل نئے صوبے کے قیام سے متعلق درپیش مسائل کی نشاندہی کرے گی اور اپنے تعاون کے لیے تمام متعلقہ محکموں سے رابطے کرے گی۔

اس کے علاوہ محکمہ پارلیمانی امور اور محکمہ قانون کی حمایت کے ساتھ نئے صوبے سے متعلق تمام قانونی مسائل حل کرنے کے لیے کام کرے گی۔

اس کے ساتھ ساتھ جنوبی پنجاب میں مردم شماری کو دیکھتے ہوئے تمام معاملات مذکورہ معاملے میں وفاقی حکومت کی کمیٹی کو ارسال کی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: صوبہ بہاولپور و جنوبی پنجاب کیلئے اپوزیشن نے ساتھ نہیں دیا، اویس لغاری

واضح رہے کہ سابق وزیرِاعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی ہدایت پر جنوبی صوبہ پنجاب بنانے کے مطالبے کو ختم کرنے کے لیے ملتان میں ایک ذیلی سیکریٹریٹ بنانے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔

سابق گورنر پنجاب رفیق رنجوانا کو اس سیکریٹریٹ کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا، جنہوں نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’شہباز شریف کی حکومت میں یہ فیصلہ کرلیا گیا تھا کہ پنجاب کے محکمہ صحت، تعلیم، زراعت، آبپاشی اور مواصلات کے ذیلی سیکریٹریٹ ملتان میں بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس کا مکمل مسودہ تیار کرلیا گیا تھا لیکن جیسے ہی اس پر کوئی عمل درآمد ہوتا اسی دوران حکومت سیاسی پیچیدگیوں کا شکار ہوگئی تھی۔

دریں اثنا موجودہ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کا کہنا تھا کہ عوام بہت جلد صوبہ جنوبی پنجاب بنانے سے متعلق بہت بڑی خوشخبری سنیں گے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت میں جنوبی پنجاب صوبہ بنایا جائے گا اور حکومت کے دو سال کے اندر ہی لوگوں کو بڑی تبدیلی دیکھنے کو ملے گی جہاں غریب اور امیر میں کوئی فرق باقی نہیں رہے گا۔


یہ خبر 27 اکتوبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024