بھارت کا ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ساتھ ’دہشتگرد تنظیم‘ جیسا سلوک
نئی دہلی: انسانی حقوق کے عالمی نگراں ادارے ایمنسٹی انٹرنیشنل نے الزام عائد کیا ہے کہ بھارت ان کے ساتھ ایک دہشت گرد تنظیم جیسا سلوک کر رہا ہے۔
بھارتی ایجنسی دی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے بنگلور میں موجود ایمنسٹی انٹرنشنل کے دفتر پر چھاپہ مارا اور 10 گھنٹے سے زائد وہاں پر چھان بین کی۔
بھارت کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بین الاقوامی براہِ راست سرمایہ کاری کے اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے۔
بھارتی حکومت نے چھاپے کے بعد ایمنسٹی انٹرنیشنل کے بینک اکاؤنٹس کو بھی منجمد کردیا۔
مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: 14 افراد کے قتل پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کا تحقیقات کا مطالبہ
بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کی قوم پرست حکومت گزشتہ 4 برس سے سماجی اداروں کی نگرانی کر رہی ہے اور اس کا کہنا ہے کہ یہ ادارے ملکی سلامتی کے خلاف کام کر رہے ہیں۔
بھارتی حکومت کا کہنا ہے رقوم پر غلط بیانی کی وجہ سے بیشتر غیر ملکی فنڈنگ گروپس کے لائسنسز معطل کروائے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل بھارت پر کشمیر میں نہتے کشمیروں پر ظلم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا الزام لگاتی رہی ہے۔
بنگلور میں چھاپے کے بعد ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ بھارتی ایجنسی کے 5 اہلکار ان کے دفتر میں داخل ہوئے اور عملے کو اپنی جگہ پر بیٹھے رہنے کی ہدایت کی اور اس دوران وہ ان کے دفتر کی تلاشی لیتے رہے۔
یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی تحقیقات کیلئے کمیشن کا مطالبہ
عالمی ادارے کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کے ملازمین کو کہا گیا کہ وہ اپنے لیپ ٹاپ کو بند کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے موبائل فون کا استعمال بھی بند کریں، لہٰذا ملازمین نے بھارتی حکام کے ساتھ بھرپور تعاون کیا۔
اپنے ایک بیان میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر برائے بھارت آکر پٹیل کا کہنا تھا کہ ’حکومتی حکام انسانی حقوق کے نگراں اداروں کے ساتھ ایک دہشت گرد تنظیم کی طرح سلوک کر رہی ہے‘۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کا ادارہ بھارتی قانون کا پاسدار ہے اور ان کے یہاں آپریشنز بھی مقامی قواعد و ضوابط کے مطابق ہیں جبکہ شفافیت اور احتساب ادارے کے کام کا سب سے اہم جز ہے۔
مزید پڑھیں: ہندوستان میں ایمنسٹی انٹرنیشنل پر ’بغاوت‘ کا مقدمہ
بھارتی حکومت کے ترجمان سے اس حوالے سے بات کرنے کے لیے ای میل کی گئی تو ان کی جانب سے اب تک کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ادار بھارتی حکومت کے خلاف ان کے بین اکاؤنٹس کو منجمد کرنے کے خلاف قانونی چارہ جوئی پر غور کر رہی ہے۔
ادھر دی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ترجمان اے کے راول کا کہنا تھا کہ اس تحقیقات میں مزید 3 ماہ لگ سکتے ہیں، تاہم انہوں نے مزید کسی سوال کا جواب نہیں دیا۔
یہ خبر 27 اکتوبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی