چین: اسکول میں چاقو بردار خاتون کے حملے میں 14 بچے زخمی
چین کے جنوب مغربی صوبے سیچوان کے شہر چانک کنگ میں چاقو بردار خاتون نے کنڈر گارٹن میں داخل ہوکر کم سن بچوں پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 14 بچے زخمی ہوگئے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق ضلع بانان کے پبلک سیکیورٹی بیورو نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر بیان میں بتایا کہ 39 سالہ حملہ آور خاتون نے کچن میں استعمال ہونے والے چاقو سے اس وقت حملہ کیا جب طلبہ صبح کی ورزش کے بعد کلاس رومز میں واپس جارہے تھے۔
مقامی میڈیا کی جانب سے آن لائن جاری کی گئی تصاویر اور ویڈیو میں بچوں کے کپڑ وں کو خون میں رنگے ہوئے دیکھا گیا جبکہ بعض کے چہرے پر چاقو سے زخمی ہونے کے نشانات بھی تھے۔
مزید پڑھیں: چین: چاقو بردار شخص کے حملے میں 7 طلبہ ہلاک
حادثے کے بعد کنڈر گارٹن میں بھگدڑ مچ گئی تاہم پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر بچوں کو بروقت طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کیا۔
حملہ آور خاتون اس وقت پولیس کی تحویل میں ہے اور واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔
پولیس کے مطابق کنڈر گارٹن پر حملہ مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 9 بجے کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ چین میں چاقو سے حملے کے واقعات کبھی کبھار ہی پیش آتے ہیں۔
رواں برس اپریل میں ایک 28 سالہ شخص نے سیکنڈری اسکول کے قریب طلبہ پر اس وقت حملہ کیا تھا جب وہ اپنے گھروں کو واپس لوٹ رہے تھے۔
مذکورہ حملے سے متعلق حملہ آور کا کہنا تھا کہ اسکول میں انہیں تضحیک آمیز سلوک کا نشانہ بنا کر تنگ کیا جاتا تھا، ملزم کو ستمبر میں رہا کردیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: چین: ‘یوغور اقلیت کو حراستی کیمپوں میں قید رکھنا خوفناک ہے‘
جنوری 2017 میں بھی ایک شخص نے چاقو کے وار سے کنڈر گارٹن اسکول کے 11 بچوں کو زخمی کردیا تھا۔
حالیہ حادثات کی وجہ سے حکام اسکولوں کے گرد سیکیورٹی بڑھانے اور ان حملوں کے بنیادی مقاصد کی تحقیقات کرنے پر مجبور ہیں۔
گزشتہ چند دہائیوں میں چین میں پُرتشدد جرائم کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، جس کی سب سے اہم وجہ امیر اور غریب کے درمیان تیزی سے بڑھتا ہوا طبقاتی فرق ہے۔