'امریکی صدر پریشان ہیں تو آئی فون کی جگہ ہیواوے استعمال کریں'
امریکی روزنامے نیویارک ٹائمز نے بدھ کو ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کئی بار 'غیر محفوظ' آئی فون استعمال کرتے ہیں اور چونکہ یہ ڈیوائس محفوظ نہیں، تو چینی اور روسی جاسوس ان کی کالیں سن سکتے ہیں۔
اس رپورٹ پر اب چینی وزارت خارجہ نے بھرپور طنز کے ساتھ ردعمل ظاہر کیا ہے۔
چین کی وزارت خارجہ کی ڈپٹی ڈائریکٹر ہاﺅا چیون یانگ نے اس رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ' اگر انہیں پریشانی ہے کہ آئی فونز کی گفتگو ٹیپ کی جاسکتی ہے تو امریکی صدر ہیواوے استعمال کرسکتے ہیں'۔
خیال رہے کہ چینی وزارت خارجہ نے اس جملے کے ذریعے امریکی انتظامیہ پر بھرپور طنز کیا ہے۔
کیونکہ ہیواوے وہ چینی کمپنی ہے جس کے لیے امریکا میں کاروبار کرنا بہت مشکل بنادیا گیا ہے۔
درحقیقت امریکی ایوان نمائندگان کانگریس کی جانب سے قومی سلامتی کے حوالے سے تحفظات ظاہر کیے گئے تھے اور کانگریس کے مطابق ہیواوے فونز کو امریکی جاسوسی کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔
امریکی انتظامیہ کے تحفظات کی وجہ سے چینی کمپنی کی جانب سے امریکا میں اپنی موجودگی کو توسیع دینے کے منصوبے تعطل کا شکار ہوگئے ہیں۔
امریکی صدر نے باضابطہ طور پر تمام حکومتی عہدیداران پر ہیواوے فونز کے استعمال پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پسندیدہ جملے کو بھی نیویارک ٹائمز کی رپورٹ مسترد کرنے کے لیے استعمال کیا۔
ترجمان کے مطابق چینی جاسوسوں کی جانب سے امریکی صدر کے فونز کو ٹیپ کرنے کی رپورٹ ' فیک نیوز' ہے۔
دوسری جانب جمعرات کو امریکی صدر نے بھی رپورٹ کی تردید کی کہ وہ اپنا ذاتی اور غیر محفوظ آئی فون استعمال کرتے ہیں۔
انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا 'میں سرکاری کاموں کے لیے صرف حکومتی فونز استعمال کرتا ہوں، یہ اسٹوری بہت زیادہ غلط ہے'۔
تبصرے (1) بند ہیں