• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

حارث سہیل ٹیسٹ کرکٹ کے بدترین ریکارڈ 'کنگ پیئر' سے بال بال بچ گئے

شائع October 17, 2018 اپ ڈیٹ October 20, 2018
آسٹریلین کپتان اور وکٹ کیپر ٹم پین حارث سہیل کا کیچ تھامنے میں ناکام رہے— فوٹو: اے ایف پی
آسٹریلین کپتان اور وکٹ کیپر ٹم پین حارث سہیل کا کیچ تھامنے میں ناکام رہے— فوٹو: اے ایف پی

آسٹریلیا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں مہمان کپتان کی غلطی سے پاکستانی بلے باز حارث سہیل ٹیسٹ کرکٹ میں بدترین ریکارڈ سے بال بال بچ گئے۔

ابوظہبی میں جاری دوسرے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں حارث سہیل ان تین پاکستانی کھلاڑیوں میں شامل تھے جو صفر پر آؤٹ ہوئے لیکن وہ اس اننگز میں واحد کھلاڑی تھے جو پہلی گیند پر آؤٹ ہو کر گولڈن ڈک کی خفت سے دوچار ہوئے۔

مزید پڑھیں: فخر زمان نے ڈیبیو ٹیسٹ میں منفرد ریکارڈ اپنے نام کر لیا

میچ کی دوسری اننگز میں فخر زمان کے آؤٹ ہونے کے بعد حارث سہیل بیٹنگ کے لیے آئے تو نیتھن لایون کی جانب سے کرائی گئی پہلی گیند پر ان کے بلے کا باہری کنارہ لگا اور آسٹریلین کپتان اور وکٹ کیپر ٹم پین ان کا کیچ تھامنے میں ناکام رہے جبکہ سلپ میں موجود فیلڈر بھی موقع سے فائدہ نہ اٹھا سکے۔

اگر حارث سہیل آؤٹ ہو جاتے تو پاکستان کرکٹ کی تاریخ میں دونوں اننگز میں گولڈن ڈک پر آؤٹ ہو کر 'کنگ پیئر' لینے والے پہلے کھلاڑی بن جاتے۔

اگر کوئی کھلاڑی ٹیسٹ میچ کی دونوں ہی اننگز میں پہلی گیند پر آؤٹ ہو یا گولڈنگ ڈک کا شکار ہو تو اسے 'کنگ پیئر' کہا جاتا ہے۔

ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں ایسا بہت کم ہوا ہے اور اب تک صرف 21 بلے باز اس خفت کا شکار ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ابوظہبی ٹیسٹ کے پہلے ہی دن کئی ریکارڈ ٹوٹ گئے

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایک عرصے سے ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والی ٹیموں میں صرف پاکستان اور ویسٹ انڈیز وہ ٹیمیں ہیں جن کا کوئی کھلاڑی 'کنگ پیئر' کی خفت کا شکار نہیں ہوا اور اس کے علاوہ دنیا کی 8 ٹیمیں اس کا شکار ہو چکی ہیں۔

اس سلسلے میں سب سے بدقسمت ٹیم جنوبی افریقہ کی رہی جس کے 5 کھلاڑی اب تک 'کنگ پیئر' کے چکے ہیں جبکہ بھارت، انگلینڈ اور سری لنکا کے تین، تین کھلاڑی اس بدترین ریکارڈ میں حصے دار رہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024