• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

ہوسکتا ہے ہمیں آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا پڑے، وزیراعظم

شائع October 17, 2018
—فوٹو: ریڈیو پاکستان
—فوٹو: ریڈیو پاکستان

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے نیوز پرنٹ پر عائد 5 فیصد ڈیوٹی ختم کرتے ہوئے عندیہ دیا کہ ہوسکتا ہے پاکستانی حکومت کو قرضہ لینے کے لیے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے پاس نہ جانا پڑے۔

وفاقی شہر اسلام آباد میں آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی، کونسل آف پاکستان نیوزپیپر ایڈیٹرز اور پاکستان براڈکاسٹنگ ایسوسی ایشن کے وفد سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت اپوزیشن کی تنقید کا خیر مقدم کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت 'آئی ایم ایف' کے مجوزہ اقدامات پر عملدرآمد کیلئے تیار

خیال رہے کہ وزیر خزانہ اسد عمر نے پیر (8 اکتوبر) کی رات کو اس بات کی تصدیق کی تھی پاکستان کو معاشی بحرانوں سے نکالنے کے لیے آئی ایم ایف کے پاس جائیں گے۔

اس اعلان کے بعد اسٹاک مارکیٹ شدید بحران میں آئی تھی اور ایک روز میں 1300 سے زائد پوائنٹس کی کمی سے 270 ارب روپے کا نقصان ہوا تھا۔

ذرائع نے بتایا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان حکومت کے ابتدائی 100 دنوں میں خاص کر 14 اکتوبر کو ہونے والے ضمنی انتخابات سے قبل آئی ایم ایف سے رابطہ کرنے سے گریز کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں : آئی ایم ایف کا گیس، بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافے کا مطالبہ

اخباری صنعت سے وابستہ افراد سے بات چیت کرتے ہوئے عمران خان نے امید ظاہر کی کہ نئی پالیسیوں کی بدولت حکومت بہت جلد مسائل پر قابو پالے گی۔

وزیراعظم نے نیوز پرنٹ پر عائد 5 فیصد ڈیوٹی ختم کرنے کا بھی اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت تعلیم،صحت اورسماجی شعبے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اور مسائل کےحل کے لیے دوست ممالک سےرابطوں میں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کا حکومت سے ریونیو میں اضافہ کرنے کا مطالبہ

اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ میڈیا کو اپنے فرائض کی ادائیگی میں پیشہ وارانہ ذمہ داری اور اخلاقیات کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

عمران خان نے میڈیا انڈسٹری کو درپیش مسائل کا حل تلاش کرنے اور اخباری صنعت کے ساتھ بھرپور تعاون کا بھی یقین دلایا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024