بچوں کی پیدائش کیلئے غیر ضروری آپریشن کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافہ
طبی تحقیق کے مطابق بعض ممالک میں بچوں کی پیدائش کے لیے غیر ضروری آپریشن کی تعداد میں گزشتہ 15 برسوں کے دوران ‘خطرناک’ حد تک اضافہ ہوا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے 'بی بی سی' کی رپورٹ کے مطابق میڈیکل جریدے دی لینسیٹ کے مطابق سال 2000 میں تقریباً 1 کروڑ 60 لاکھ سیزیرین آپریشن ہوئے اور 2015 میں ان آپریشنز کی تعداد بڑھ کر 2 کروڑ 97 لاکھ تک پہنچ گئی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان، نومولود بچوں کی اموات میں سب سے خطرناک ملک قرار
رپورٹ کے مطابق لاطینی امریکا کے ملک ڈومینکا میں 58 فیصد بچوں کی پیدائش آپریشن کے ذریعے ہوئی۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ ڈاکٹروں نے تصدیق کی کہ ہزاروں بچوں کی پیدائش میں آپریشن کی ضرورت نہیں تھی۔
اس سے قبل ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے بتایا تھا کہ آپریشن کے ذریعے بچوں کی پیدائش میں 15 فیصد اضافہ ہوا۔
اگر ڈبلیو ایچ او کے بتائے گئے 15 فیصد کو حالیہ تحقیق کے تناظر میں دیکھا جائے تو تقریبا 44 لاکھ 55 ہزار بچوں کی پیدائش میں آپریشن کی ضرورت ہی نہیں تھی۔
مزید پڑھیں: 10 علامات جن سے خواتین کو لازمی واقف ہونا چاہیے
محققین نے بتایا کہ ڈومنیکا، برازیل، مصر اور ترکی میں تقریباً 50 فیصد بچوں کی پیدائش میں آپریشن ہوئے تاہم برازیل نے 2015 میں پالیسی کا اطلاق کرتے ہوئے ڈاکٹروں سے آپریشن کی تعداد میں کمی کا کہا۔
تحقیق میں امیر اور غریب ممالک کے تناظر میں بھی انکشاف کیا گیا کہ بعض حالات میں خاص طور پر افریقہ میں بچوں کی پیدائش کے وقت ضرورت کے باوجود آپریشن نہیں کیا جاتا۔
پروفیسر سینڈال نے کہا کہ سیزیرین سیکشن (آپریشن) سے خاتون میں طبی مسائل جنم لیتے ہیں اور ہر مرتبہ آپریشن کی صورت میں طبی نوعیت کے سنگین مسائل پیدا ہوتے رہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: حاملہ خواتین صبح بہتر کیفیت کیلئے یہ ٹپس اپنائیں
ڈاکٹر نے بتایا کہ نجی ہسپتالوں یا کلینکس میں بچے کی پیدائش کی تاریخ طے ہونے کی وجہ سے ڈاکٹر اور ہسپتال کو بہتر مالی فائدہ پہنچتا ہے۔
تبصرے (1) بند ہیں