دپیکا پڈوکون ڈپریشن کا ذکر کرتے رو پڑیں
بولی وڈ ‘پدماوت’ دپیکا پڈوکون جو ان دنوں اپنی شادی کی وجہ سے خبروں میں ہیں، انہوں نے ‘ذہنی صحت کے عالمی دن’ کے موقع پر ماضی میں اپنی صحت کے حوالے سے بات کرکے ایک بار پھر اپنے تجربات شیئر کیے ہیں۔
ورلڈ مینٹل ہیلتھ ڈے کے موقع پر دپیکا پڈوکون نے ماضی میں ڈپریشن میں مبتلا ہونے کے اپنے تجربات شیئر کیے اور اس دوران ان کی آنکھیں نم ہوگئیں۔
اداکارہ نے اپنے انسٹاگرام، فیس بک اور ٹوئٹر سمیت اپنی سماجی تنظیم کے پلیٹ فارم سے ‘ذہنی صحت کے عالمی دن’ پر ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں وہ 2014 میں ڈپریشن کا شکار ہونے کے بعد اپنے تجربات پر بات کرتی نظر آئیں۔
دپیکا پڈوکون کا کہنا تھا کہ وہ 4 سال قبل 2014 میں کلینیکل ڈپریشن کا شکار ہوئیں اور اس وقت وہ لوگوں کے مجمع سے بھی ڈرتی تھیں۔
اداکارہ نے بتایا کہ ڈپریشن میں مبتلا ہونے کے بعد ان کی حالت انتہائی افسوس ناک تھی، انہیں جاگنا اور لوگوں کا سامنا کرنا بھی اچھا نہیں لگتا تھا، وہ ڈپریشن سے بچنے کے لیے ہر وقت نیند میں ہی رہنا چاہتی تھیں۔
دپیکا پڈوکون کے مطابق اس وقت اگر انہیں کوئی ایسا دوست مل جاتا، جن سے وہ اپنی ذہنی حالت اور ڈپریشن پر بات کرسکتیں تو شاید انہیں کچھ آرام میسر ہوتا۔
اداکارہ نے بتایا کہ اس وقت بھارت بھر میں 90 فیصد لوگ کسی نہ کسی طرح کی ڈپریشن کا شکار ہیں اور انہیں کسی کی مدد کی ضرورت ہے۔
‘شرمندہ نہیں ہوں’ کے عنوان سے جاری کی گئی ویڈیو میں دپیکا پڈوکون ڈپریشن میں مبتلا ہونے اور اس وقت اپنی حالت کی بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں اور بتایا کہ اس وقت ان کی کیا حالت تھی اور وہ کتنی تکلیف میں تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: دپیکا پڈوکون ڈپریشن کا شکار
انہوں نے انسٹاگرام پر اپنی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے اس پر بھی ‘شرمندہ نہیں ہوں’ لکھنے سمیت خود کو ڈپریشن سے متاثرہ خاتون بھی لکھا۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ دپیکا پڈوکون نے ذہنی صحت اور ڈپریشن کے حوالے سے بات کی ہو، انہوں نے پہلے بھی ڈپریشن سے گزرنے کے اپنے تجربات شیئر کیے ہیں۔
دپیکا پڈکون نے سب سے پہلے مارچ 2015 میں اعتراف کیا تھا کہ وہ مارچ 2014 میں ڈپریشن کا شکار ہوئیں۔
اداکارہ نے ڈپریشن کے شکار ہونے کے ایک سال بعد 21 مارچ 2015 کو بتایا تھا کہ وہ اسی دن پر ایک سال قبل ڈپریشن کا شکار ہوئیں اور انہیں اس سے چھٹکارہ حاصل کرنے میں معالج کی مدد کی ضرورت پڑی۔
بعد ازاں دپیکا پڈوکون نے ’ لائیو، لاف لو فاؤنڈیشن‘ نامی فلاحی ادارہ بھی کھولا جس کے ذریعے ڈپریشن میں مبتلا افراد کی مدد کی جاتی ہے ذہنی صحت کے عالمی دن کے موقع پر ان کے ادارے کی جانب سے دیگر کئی افراد کی ویڈیوز بھی شیئر کی گئیں، جو ڈپریشن سے متاثر ہونے اور اس سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے تجربات شیئر کرتے نظر آئے۔