• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

مشاہد اللہ خان نے پی آئی اے کا بیڑا غرق کیا، فواد چوہدری

شائع October 10, 2018

سینیٹ اجلاس میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے سینیٹر مشاہد اللہ خان پر پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کو برباد کرنے کا الزام لگادیا۔

وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد حسین چوہدری نے کہا ہے کہ مشاہد اللہ خان نے پی آئی اے میں اپنا خاندان بھرتی کروا کر اس کا بیڑا غرق کر دیا۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ان کے الزامات پر وفاقی وزیر کو مشاہد اللہ خان سے معذرت کے لیے کہا تو ان کا کہنا تھا کہ میں ان سے کس بات پر معذرت کروں، اپوزیشن کو حوصلے سے ہماری بات سننی چاہیے۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات ایوان بالا میں جب جواب دینے کے لیے کھڑے ہوئے تو اپوزیشن نے ان سے معذرت کا مطالبہ کیا تاہم اس دوران گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ کیا مشاہد اللہ خان کے بھائی پی آئی اے میں ملازم نہیں رہے، کیا انہوں نے اپنے بیرون ملک علاج کے لیے 54 ہزار پاؤنڈ نہیں لیے۔

مزید پڑھیں: مسلم لیگ (ن) کا فواد چوہدری کے سینیٹ میں آنے پر پابندی کا مطالبہ

انہوں نے کہا کہ ہم نے اپوزیشن کی بات حوصلے سے سنی ہے، اپوزیشن کو بھی ہماری بات حوصلے سے سننی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ کی کابینہ کمیٹی نے بڑی تعداد میں سرکاری ملازمین کو 1996 سے بحال کیا۔

انہوں نے بتایا کہ پی آئی اے، پاکستان اسٹیل ملز، پی ٹی وی، ریڈیو پاکستان جیسے ادارے خسارے میں جا رہے ہیں، میں ان الزامات پر مشاہد اللہ خان اور خورشید شاہ سے معذرت نہیں کروں گا۔

سینیٹ اجلاس کے دوران پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مشاہد اللہ خان کا کہنا تھا کہ وزیر اطلاعات نے بے بنیاد الزامات لگائے ہیں، میرے بھائی کے خلاف انتقامی کارروائی شروع ہوئی ہے اور ان کی پوسٹنگ ختم کردی گئی ہے۔

یہ بھی دیکھیں: فواد چوہدری اور مشاہد اللہ کے درمیان سینیٹ میں لفظی جنگ

ان کا کہنا تھا کہ اگر میرے خاندان کے 6 افراد بھی پی آئی میں ہوئے تو استعفیٰ دے دوں گا تاہم اگر میری بات درست ہوئی تو وزیر اطلاعات استعفیٰ دیں۔

اس موقع پر سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے ایوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 26 سال سے سینیٹ میں ہوں، آج تک ایسا ماحول نہیں دیکھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسا ماحول پیدا کرنے سے ایوان کی کارروائی ملتوی کرنی پڑ جاتی ہے جس کی وجہ سے ملک کے آئی ایم ایف سمیت اہم معاملات پر بات نہیں ہو سکے گی۔

انہوں نے چیئرمین سینیٹ سے استفسار کیا کہ ایوان کا ماحول بہتر کرنے کے لیے آپ اپنے اختیارات کا استعمال کریں، چیئرمین سینیٹ کی رولنگ کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔

بعد ازاں چیئرمین سینیٹ نے سینیٹر مشاہد اللہ خان کے الفاظ کارروائی سے حذف کروا دیئے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024