• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

اپوزیشن جماعتوں نے قومی اسمبلی کے باہر احتجاجی اجلاس طلب کرلیا

شائع October 9, 2018 اپ ڈیٹ October 24, 2018
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی گرفتاری کے خلاف ان کی جماعت نے قومی اسمبلی کے گیٹ کے باہر اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس طلب کر لیا۔

مسلم لیگ (ن) کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس جمعرات، 11 اکتوبر کی سہ پہر 3 بجے قومی اسمبلی کے گیٹ نمبر ایک پر ہو گا۔

اعلامیے کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کا یہ اجلاس سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے طلب کیا۔

مزید پڑھیں: مسلم لیگ (ن) کا شہباز شریف کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کا اعلان

ان کا کہنا تھا کہ اجلاس کو اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی گرفتاری کے خلاف طلب کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے قومی اسمبلی اجلاس طلب کرنے کی ریکوزیشن بھیجی تھی جسے حکومت نے قبول نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے اپوزیشن نے احتجاجی اجلاس بلا یا جارہا ہے۔

اجلاس میں قومی اسمبلی و سینیٹ کے حزب اختلاف کے اراکین شریک ہوں گے۔

واضح رہے کہ 6 اکتوبر کو اپوزیشن جماعتوں نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی گرفتاری پر اسپیکر اسد قیصر سے ایوانِ زیریں کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا تھا۔

اپوزیشن اراکین نے اسپیکر قومی اسمبلی سے اپوزیشن لیڈر کی گرفتاری پر ایوان کا اجلاس بلانے اور ان کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کی گرفتاری: اپوزیشن کا قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا مطالبہ

اسپیکر قومی اسمبلی نے اپوزیشن اراکین کو یقین دلایا کہ آئندہ 14 روز میں اپوزیشن لیڈر کی گرفتاری پر ایوان کا اجلاس بلایا جائے گا جبکہ اس معاملے میں پروڈکشن آرڈر بھی جاری کیے جائیں گے۔

گزشتہ روز پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینٹرل کمیٹٰ کے اجلاس میں پارٹی صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی گرفتاری کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا گیا تھا۔

اجلاس کے بعد رانا ثنااللہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ اگر کل (منگل) تک قومی اسمبلی اور پنجاب اسمبلی کا اجلاس نہیں بلایا جاتا تو بدھ کے روز دونوں عمارتوں کے باہرشہباز شریف کی گرفتاری کے خلاف اپوزیشن احتجاج کرے گی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024