• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

سندھ حکومت کی کارکردگی صفر ہے، چیف جسٹس

شائع October 9, 2018
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے تھر میں بچوں کی ہلاکت سے متعلق کیس میں سیکریٹری صحت سندھ کی رپورٹ ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے مسترد کردی۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے دوران سماعت ریمارکس دیے ہیں کہ حکومت سندھ کی کارکردگی صفر ہے، اپنے لوگوں کو مرتے ہوئے نہیں دیکھ سکتا، خود تھر میں جاکر بیٹھ جاؤں گا۔

چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے تھر میں غذائی قلت سے بچوں کی ہلاکت سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔

سیکریٹری صحت سندھ نے عدالت کو بتایا کہ رواں سال کُل 486 بچوں کی اموات ہوئیں جن میں سب سے زیادہ ہلاکتیں مٹھی میں ہوئیں، ہلاک ہونے والوں میں نوزائیدہ بچوں کی تعداد زیادہ تھی۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ماں کی صحت ٹھیک نہیں ہے جبکہ بچوں کی پیدائش میں وقفہ بھی کم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تھر: غذائی قلت سے مزید 6 نومولود جاں بحق، تعداد 478 ہوگئی

ان کا کہنا تھا کہ کمیونٹی ہیلتھ ورکرز صرف 40 فیصد علاقے کو کور کرتی ہیں، جن علاقوں میں کمیونٹی ہیلتھ ورکرز کام کر رہی ہیں وہاں پر اموات کم ہے اور ماؤں کی صحت بہتر ہے۔

اس موقع پر چیف جسٹس نے ایڈیشنل سیکریٹری صحت سندھ سے استفسار کیا کہ اتنے عرصے سے یہ مسئلہ درپیش ہے، حل کیوں نہیں ہورہا؟ عدالت کو رپورٹس نہیں مسئلے کا حل چاہیے، لوگ کہتے رہیں کہ حدود سے تجاوز کررہا ہوں، اپنے لوگوں کو مرتے ہوئے نہیں دیکھ سکتا،میں خود تھر جاکر بیٹھ جاوٴں گا۔

چیف جسٹس نے سیکریٹری صحت سے سوال کیا کہ اس معاملے کو حل کرنے کے لیے آپ نے کیا کیا ہے، جو اقدمات اٹھائے گئے ہیں ہمیں بتائیں۔

انہوں نے سوال کیا کہ تھر میں کتنے عرصے سے ہلاکتیں ہو رہی ہیں۔

سیکریٹری صحت نے بتایا کہ گزشتہ 4 سال سے بچوں کی اموات ہو رہی ہیں۔

سماعت کے دوران رکن قومی اسمبلی رمیشن کمار نے تھر میں غیر انسانی حالات کی وجہ کرپشن کو قرار دیا۔

مزید پڑھیں: تھر میں خودکشی کے رجحان میں خطرناک حد تک اضافہ

ان کا کہنا تھا کہ 450 کروڑ روپے کی لاگت سے کوئلے سے بجلی بنانے کا منصوبہ ناکام ہوا، تھر وہ علاقہ ہے جہاں پورے ملک میں ملنے والا ہر نشہ ملے گا۔

چیف جسٹس نے تھر سے متعلق صوبائی حکومت کی رپورٹ کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے اٹارنی جنرل سے تجاویزمانگیں تو اٹارنی جنرل نے ڈاکٹر کی ٹیم تشکیل دینے اور تھر کے ہسپتالوں کا آڈٹ کرانے کی تجویز دی۔

عدالت نے اٹارنی جنرل سے تحریری تجاویز مانگتے ہوئے چیف سیکریٹری سندھ اور دیگر متعلقہ حکام کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا۔

کیس کی سماعت 11 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024