دبئی ٹیسٹ: بلال کی تباہ کن باؤلنگ، آسٹریلین ٹیم 202 رنز پر آؤٹ
بلال آصف کی تباہ کن باؤلنگ کے سبب آسٹریلین ٹیم 142رنز کی شاندار اوپننگ شراکت کے باوجود پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں 202رنز پر ڈھیر ہو گئی اور پاکستان نے میچ میں مجموعی طور پر 325 رنز کی برتری حاصل کر کے اپنی پوزیشن مضبوط کر لی ہے۔
دبئی میں کھیلے جارہے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ کے تیسرے روز جب کھیل کا آغاز ہوا تو آسٹریلیا نے بغیر کسی نقصان کے 30 رنز بنائے تھے۔
آسٹریلیا کے دونوں اوپنرز عثمان خواجہ اور ایرون فنچ نے بہترین بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی نصف سنچریاں مکمل کیں اور پہلے سیشن میں پاکستان کو وکٹ سے محروم رکھا۔
مزید پڑھیں: میتھیو ہیڈن بدترین حادثے میں بال بال بچ گئے
عثمان خواجہ اور فنچ نے پہلی وکٹ میں 142 رنز کا بہترین آغاز کیا لیکن اس شراکت کا خاتمہ اس وقت ہوا جب فنچ 62 رنز بنانے کے بعد محمد عباس کی وکٹ بن گئے۔
اس وکٹ کے گرتے ہی وکٹیں گرنے کا ایک نہختم ہونے والا سلسلہ شروع ہو گیا اور کوئی بھی آسٹریلین بلے باز خصوصاً بلال آصف کی گیندوں کا سامنا نہ کر سکا۔
انہوں نے شاندار اسپیل کرتے ہوئے شان مارش کے بعد 85رنز بنانے والے عثمان خواجہ کی اننگز کا بھی خاتمہ کردیا۔
اس کے بعد کوئی بھی آسٹریلین بلے باز عباس اور بلال کی باؤلنگ کا سامنا نہ کر سکا اور پوری ٹیم صرف 202رنز بنا کر ڈھیر ہو گئی۔
یہ بھی پڑھیں: انہوں نے میرے مذہب کے بارے میں بات کی، تب ہی انہیں مارا، مسلمان فائٹر
مہمان ٹیم کی بیٹگ لائن کی ناکامی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اوپننگ شراکت کے بعد تمام 10وکٹیں صرف 60رنز کے اضافے سے گریں اور7 کھلاڑی دوہرا ہندسہ بھی عبور نہ کر سکے۔
بلال آصف نے شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے پہلی ہی ٹیسٹ اننگز میں آسٹریلیا کے 6 بلے بازوں کو پویلین کی راہ دکھائی جبکہ عباس نے 4 وکٹیں اپنے نام کیں، وہاب ریاض اور یاسر شاہ جیسے تجربہ کار باؤلرز وکٹ لینے میں ناکام رہے۔
شاندار باؤلنگ کی بدولت بلال آصف ڈیبیو پر اننگز میں 5 وکٹیں لینے والے تیسرے پاکستانی اسپنر بن گئے، اس سے قبل شاہد آفریدی اور محمد نذیر بھی یہ کارنامہ سرانجام دے چکے ہیں۔
پاکستان نے پہلی اننگز میں 280رنز کی برتری حاصل کی لیکن آسٹریلیا کو فالو آن کرانے کے بجائے خود بیٹنگ کو ترجیح دی۔
اوپنرز نے ٹیم کو 37رنز کا آغاز فراہم کیا جس کے بعد پہلی اننگز میں سنچری بنانے والے محمد حفیظ 17رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔
دن کے اختتام کو مدنظر رکھتے ہوئے بلال آصف کو نائٹ واچ مین کی حیثیت سے بھیجا گیا لیکن وہ صرف 5 گیندوں کے مہمان ثابت ہوئے اور نیتھن لاین کی وکٹ بن گئے۔
دو اوورز بعد ہی اظہر علی وکٹوں کے سامنے پیڈ لانے کی پاداش میں ایل بی ڈبلیو قرار دیے گئے اور امپائرز نے تیسرے دن کے کھیل ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
جب کھیل ختم ہوا پاکستان نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 45رنز بنائے تھے اور اسے میچ میں مجموعی طور پر 325 رنز کی برتری حاصل ہے، امام الحق 23رنز پر بیٹنگ کر رہے ہیں۔
قبل ازیں پاکستان نے اپنی پہلی اننگز میں 482 رنز بنائے تھے اور پوری ٹیم آؤٹ ہوگئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:دبئی ٹیسٹ میں حارث کی سنچری، پاکستان کی اننگز 482 رنز پر تمام
محمد حفیظ نے ایشیا کپ میں ٹیم سے باہر ہونے کے بعد کامیاب واپسی کرتے ہوئے 126 رنز کی اننگز کھیلی تھی، حارث سہیل نے بھی ذمہ دارنہ بلے بازی کا مظاہرہ کیا تھا۔
حارث سہیل ٹیسٹ کرکٹ میں اپنے کریئر کی پہلی سنچری بنانے کے بعد 110 رنز پر آؤٹ ہوئے تھے۔