• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

سعودی عرب ثابت کرے لاپتہ صحافی قونصل خانے سے چلے گئے تھے،اردوان

شائع October 9, 2018
سعودی صحافی اس وقت لاپتہ ہوگئے تھے جب وہ شادی کے لیے ضروری دستاویزات لینے سعودی قونصل خانے میں گئے —فوٹو:اے ایف پی
سعودی صحافی اس وقت لاپتہ ہوگئے تھے جب وہ شادی کے لیے ضروری دستاویزات لینے سعودی قونصل خانے میں گئے —فوٹو:اے ایف پی

ترک صدر رجب طیب اردوان نے سعودی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ثابت کیا جائے کہ سعودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنانے والے لاپتہ صحافی جمال خاشقجی استنبول میں قائم سعودی قونصلیٹ سے واپس چلے گئے تھے۔

ترک صدر کا یہ بیان ذرائع ابلاغ میں آنے والی ان اطلاعات کے بعد سامنے آیا جس میں کہا گیا تھا کہ ترک حکومت نے قونصل خانے کی تلاشی لینے کے لیے سعودی حکومت سے اجازت طلب کی ہے۔

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ سے وابستہ صحافی جمال خاشقجی گزشتہ ہفتے 2 اکتوبر کو اس وقت لاپتہ ہوگئے تھے جب وہ ایک ترک خاتون سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہونے کی غرض سے سعودی قونصل خانے میں مطلوبہ دستاویزات کے حصول کے لیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی حکومت کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنانے والا صحافی 'ترکی سے لاپتہ'

بڈاپسٹ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر کا اس بارے میں کہنا تھا کہ قونصل حکام اپنے آپ کو یہ کہہ کر محفوظ نہیں رکھ سکتے کہ وہ قونصل خانے کی عمارت سے چلے گئے تھے، کیا آپ کے پاس کیمرے نہیں لگے ہوئے۔

ترک صدر کا مزید کہنا تھا کہ اگر وہ چلے گئے تھے تو اسے فوٹیج کی مدد سے ثابت کریں، وہ افراد جو صحافی کے بارے میں ترک حکام سے پوچھ رہے ہیں کہ وہ کہاں ہیں انہیں یہ پوچھنا چاہیے کہ ان کے ساتھ کیا ہوا۔

دوسری جانب پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے کے اختتام پر تقریباً 15 سعودی ، جن میں افسران بھی شامل تھے، 2 پروازوں سے استنبول آئے اور اس وقت وہ تمام افراد قونصل خانے میں موجود تھے جب جمال خاشقجی وہاں گئے۔

مزید پڑھیں: ترکی میں سعودی سفارتخانے سے صحافی کی گمشدگی پر احتجاج

ترک حکومتی ذرائع نے فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس کو یقین ہے کہ صحافی کو اسی خصوصی ٹیم نے قتل کیا جو استنبول بھیجی گئی تھی اور اسی روز واپس بھی روانہ ہوگئی تھی۔

تاہم ریاض نے مذکورہ الزام کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جمال خاشقجی قونصل خانے سے واپس چلے گئے تھے۔

اس سے قبل ترک ٹی وی این ٹی وی کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ترکی قونصل خانے کی تلاشی کے لیے سعودی عرب سے اجازت طلب کررہا ہے۔

یہ اقدام ترک وزارت خارجہ کی جانب سے سعودی سفیر کو صحافی کی گمشدگی پرطلب کیے جانے کے بعد سامنے آیا، جس کی ترک سفیر نے بھی تصدیق کی کہ سعودی سفارتکار کی نائب وزیر خارجہ سیدات اونال سے ملاقات ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ‘امریکا کو سعودی عرب سے صحافی کے مبینہ قتل پر جواب طلب کرنا چاہیے’

ملاقات میں سعودی سفیر کو آگاہ کیا گیا کہ ترکی ان کے مکمل تعاون کی توقع رکھتا ہے جبکہ ترک صدر کا کہنا تھا کہ حساس ادارے اور پولیس واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں اس سلسلے میں ایئرپورٹ کے داخلی اور خارجہ راستوں کی بھی کڑی نگرانی جاری ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024