بھارت: لڑکی کے ریپ پر 6 اضلاع میں مظاہرے، مہاجرین سے گجرات نہ چھوڑنے کی اپیل
بھارت کی ریاست گجرات کی حکومت نے یہاں مقیم دیگر ریاستوں سے تعلق رکھنے والے ملازمین سے اپیل کی ہے کہ وہ 5 اضلاع میں ہونے والے پُرتشدد واقعات کے بعد ریاست چھوڑ کر مت جائیں۔
این ڈی ٹی کی رپورٹ کے مطابق گجرات میں ایک مہاجر مزدور کی جانب سے 14 سالہ لڑکی کے مبینہ ریپ کے بعد بہار اور اتر پردیش سے تعلق رکھنے والے ملازمین پر حملے کیے گئے تھے۔
ریاست کے وزیر داخلہ پردیپ سن جدیجا کا کہنا تھا کہ 'یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم گجرات میں کام کرنے والے دیگر ریاستوں کے ملازمین کو سیکیورٹی فراہم کریں، ہم ریاست میں امن و امان کے قیام کے لیے انتہائی سنجیدہ ہیں، ہم نے ان حملوں کے خلاف 35 ایف آئی آر درج کی ہیں'۔
مزید پڑھیں: بھارت: 6 سالہ لڑکی کا 'ریپ'، لاش اسکول کے ٹوائلٹ سے برآمد
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ مہاجرین پر حملوں کے الزام میں 4 سو 50 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہےاور ریاست کے پولیس چیف صورت حال کو دیکھ رہے ہیں جبکہ واقعات کے حوالے سے رپورٹ مرکزی کو حکومت بھیج دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ 28 ستمبر کو گجرات کے ضلع صابرکانتھا میں ایک شخص کو بچے کے ساتھ ریپ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد ریاست کے 6 اضلاع، گاندھی نگر، احمد آباد، پتن، صابرتانتھا اور میہسارا میں پُرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے تھے، جس میں دیگر ریاستوں سے تعلق رکھنے والے مہاجر مزدوروں کو نشانہ بنایا گیا، پولیس کا کہنا تھا کہ احمد آباد شہر بھی متاثر ہوا تھا۔
واضح رہے کہ وزیر داخلہ کی جانب سے کی جانے والی اپیل ایسے وقت میں سامنے آئی جب بہار کے وزیر اعلیٰ نیتش کمار نے گجرات کے اہم منصب ویجے روپانی کو فون کیا اور مہاجرین کو نشانہ بنانے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت: 13 سالہ بیٹی کے 'ریپ' کا الزام، باپ گرفتار
انہوں نے اپنے ہم منصب سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ 'میں اپیل کرنا چاہتا ہوں کہ جرم کے لیے دیگر افراد کو سزا نہ دی جائے ۔۔۔ صرف ان کو سزا دی جائے جو مجرم ہیں اور نفرت پھیلانے میں ملوث ہیں'۔
اس کے علاوہ اتُر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی ادیتی ناتھ نے بھی گجرات کے ہم منصب سے فون پر بات کے دوران کہا کہ 'مجھے یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ گزشتہ 3 روز میں ایک بھی واقعہ پیش نہیں آیا اور زور دیا کہ لوگ افواہوں پر کان نہ دھریں'۔
انہوں نے کہا کہ مجھے بتایا گیا کہ گجرات حکومت سیکیورٹی کی صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کررہی ہے۔
مزید پڑھیں: بھارت: 4 سالہ لڑکی کا ریپ، مجرم کو سزائے موت
بھارت بھر میں ایک عرصے سے لڑکیوں کو اغوا کرنے کے بعد ریپ کے واقعات تواتر سے رونما ہو رہے ہیں اور عالمی برادری سمیت بھارت میں بھی انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
یہی وجہ ہے کہ بڑھتے ہوئے ان واقعات سے خوف و ہراس کا شکار خواتین اور لڑکیوں نے اپنے دفاع کے لیے اب باقاعدہ سیلف ڈیفنس کی کلاسز لینا شروع کردی ہیں تاکہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ اپنے اوپر ہونے والے ہر حملے کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔