مسلم لیگ (ن) کا شہباز شریف کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کا اعلان
پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پارٹی صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی گرفتاری کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کردیا۔
مسلم لیگ (ن) کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے بعد رانا ثنااللہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ اگر کل (منگل) تک قومی اسمبلی اور پنجاب اسمبلی کا اجلاس نہیں بلایا جاتا تو بدھ کے روز دونوں عمارتوں کے باہرشہباز شریف کی گرفتاری کے خلاف اپوزیشن احتجاج کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ احتجاج صرف پارلیمنٹ تک محدود نہیں رہے گا اور اس وقت تک جاری رہے گا جب تک قومی اسمبلی کے اجلاس میں قائد حزب اختلاف کو نہیں لایا جاتا اور وہ وہاں اپنا کیس پیش کریں گے جسے پوری قوم سنے اور فیصلہ کرے گی کہ یہ گرفتاری انتقامی کارروائی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ عمران خان کہتے ہیں کہ وزارت عظمیٰ کے دوران کاروبار نہیں کریں گے کیونکہ کاروبار اور کرپشن جہانگیر ترین، علیم خان کریں گے اور ان کی اے ٹی ایم سے فائدہ انہیں ہوگا۔
سابق وزیر قانون پنجاب نے کہا کہ موجودہ حکومت کی عوام دشمن کارروائیوں کی وجہ سے عوام کو مہنگائی کا سامنا ہے، غلط پالیسیوں کی وجہ سے چین اور روس جیسے دوست ممالک کو دور کرکے سی پیک کے خلاف ابہام پیدا کیا جارہا ہے۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ ہم ان حکومتی اقدامات کے خلاف بھی احتجاج کریں گے۔
مزید پڑھیں : آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: نیب نے شہباز شریف کو گرفتار کرلیا
انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کو گرفتارکرنے کا مقصد ضمنی انتخابات پراثرانداز ہونا ہے، جس طرح کی کارروائیاں 25 جولائی سے پہلے کی گئیں یہ اسی کی ایک کڑی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی تمام قیادت سے رابطہ کرکے مشترکہ لائحہ عمل بنانے کی فضا ہموار کی جائے گی۔
رانا ثنا اللہ نے شہباز شریف پر لگائے گئے کرپشن الزامات کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ایک روپیہ نہ اضافی خرچ ہوا ہے اور نہ ہی ایک انچ سرکاری زمین کسی کو دی گئی، صرف ایک کرپٹ ٹھیکیدار کا ٹھیکہ اس وقت کے فنانس سیکریٹری پنجاب کی رپورٹ کی بنیاد پر منسوخ کیا گیا تھا ۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے الزام عائد کیا گیا کہ شہباز شریف نے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرکے ٹھیکہ منسوخ کیا اور اسی مفروضے کی بنیاد پر انہیں گرفتار کیا گیا۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان کے دائیں بائیں دیکھیں، سب چور ڈاکو بیٹھے ہیں اور یہ خود ان کے قائد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غریب افراد کی دکانوں کو توڑ رہے ہیں اور جو قبضہ گروپ ہیں ان کے قبضے میں موجود زمیںیں کیوں خالی نہیں کروائی جارہیں؟
یہ بھی پڑھیں : شہباز شریف کی گرفتاری: اپوزیشن کا قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا مطالبہ
لیگی رہنما نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ میں جب تک وزیراعظم ہوں تب تک میں کوئی کاروبار نہیں کروں گا، انہوں نے ٹھیک ہی کہا کیونکہ کاروبار اور کرپشن تو جہانگیر ترین، عون چوہدری اور علیم خان کریں گے جبکہ عمران خان ان کی اے ٹی ایم سے فائدہ اٹھائیں گے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ میاں شہباز شریف کو گرفتار کرنے کے لیے ناجائز طور پر جو جواز بنایا گیا ہے اس کے بعد کوئی اتھارٹی نہ کسی ٹھیکیدار کا ٹھیکہ منظور کرسکتی ہے اور نہ ہی وہ کسی کو کنٹریکٹ دے سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میاں شہباز شریف نے تو آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم میں کرپٹ ٹھیکیدار کا ٹھیکہ منسوخ کیا تھا جو نیب سے پلی بارگین کرکے آیا تھا ۔
لیگی رہنما نے کہا کہ عمران خان نے 50 لاکھ گھر بنانے ہیں، ان کے کاغذات میں یا ان کے کنٹریکٹس میں جتنے آفیسر دستخط کریں گے ، جتنے افراد اس میں بالواسطہ یا بلاواسطہ وابستہ ہوں گے، ان کی حیثیت سیاسی ہوگی یا انتظامی اسی اصول کی بنیاد پر آنےو الے دور میں سب کے سب گرفتار ہوں گے۔