بنی گالا تجاوزات،سی ڈی اے کا وزیراعظم کو نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ
کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے شعبہ بلڈنگ کنٹرول نے وزیراعظم اور پاکستان تحریک اںصاف کے چیئرمین عمران خان کے گھر بنی گالا کو غیر قانونی تعمیرات پر نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق سی ڈی اے کی جانب سے اسلام آباد کے زون فور میں واقع ضلع موہڑہ نور جو بنی گالا کے نام سے جانا جاتا ہے، اس علاقے میں قائم غیر قانونی تعمیرات پر 400 سے زائد گھروں کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔
بلڈنگ کنٹرول کے مذکورہ نوٹس سی ڈی اے آرڈیننس 1960 کی دفعات 46 اور (1)49C کے تحت جاری کیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں : بنی گالا کیس: عمران خان سب سے پہلے ریگولرائزیشن کرائیں، چیف جسٹس
ذرائع نے بتایا کہ نوٹس میں تمام مالکان کوغیر قانونی تعمیرات ختم کرنے اور عمارتوں کو ریگولرائز کرنے کے لیے دو ہفتے کا وقت دیا گیا ہے۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اگر دو ہفتے میں عمارتوں کو ریگولرائز کروانے اور تجاوزات ختم کرنے کا عمل مکمل نہیں ہوا تو سی ڈی اے آرڈیننس 1960 کی دفعہ 49 سی ون کے تحت کارروائی کرے گی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ تجاوزات کے خلاف نوٹس دینے کے لیے ڈائریکٹر بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ( بی سی ایس) منظور شاہ اور ڈائریکٹر پلاننگ ارشد چوہان اسٹاف کے ہمراہ روانہ ہوئے تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ ریگولرائزیشن اور تجاوزات ختم کرنے سے متعلق نوٹس وصول نہ کرنے والے مالکان کے نوٹس ان کے گھروں پر آویزاں کیے جائیں گے۔
خیال رہے کہ یکم اکتوبر کو سپریم کورٹ نے بنی گالا میں تجاوزات سے متعلق کیس میں کورنگ نالے کے اطراف قائم تجاوزات گرانے کا حکم دیا تھا۔
چیف جسٹس نے حکومت کو بنی گالا کے علاقے میں موجود اپنی تعمیرات سمیت دیگر تعمیرات کو ریگولرائز کروانے، خود جرمانہ ادا کرنے اور دیگر سے بھی جرمانے لینے کا حکم دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : بنی گالا تجاوزات کیس: ’عمران خان کی حکومت آنے والی ہے،خود مسئلہ حل کریں‘
واضح رہے کہ بنی گالا اسلام آباد کا علاقہ ہے جہاں تجاوزات کے حوالے سے کیس سپریم کورٹ میں زیرِ التوا ہے، تاہم 13 فروری کو سپریم کورٹ نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو بنی گالا میں تعمیر 300 کنال کی رہائش گاہ کا منظور شدہ سائٹ پلان عدالت میں جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔
تاہم عمران خان کے وکیل کی جانب سے دستاویزات جمع کرانے کے بعد 22 فروری کو کیس کی سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے انکشاف کیا تھا کہ بنی گالا میں عمران خان کے گھر کی تعمیر کا سائٹ پلان منظور شدہ نہیں۔
28 فروری کو اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے عمران خان کے بنی گالا میں قائم گھر کی تعمیرات کے معاملے پر رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروائی تھی جس کے مطابق سابق سیکریٹری یونین کونسل (یو سی) نے بنی گالا گھر کے این او سی کو جعلی قرار دیا تھا۔
6 مارچ کو ہونے والی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے بنی گالا تجاوزات کیس کی سماعت کے دوران کہا تھا کہ ہماری نظر میں عمران خان کی رہائش گاہ غیر قانونی ہے۔