• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

’مقبوضہ کشمیر میں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے‘

شائع October 4, 2018

اسلام آباد: دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ بھارت کشمیر میں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کر رہا ہے جو عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان نے بتایا کہ گزشتہ 2 ہفتوں میں بھارت نے 18 کشمیریوں کو شہید کیا اور بھارتی افواج نے باندی پورہ میں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا۔

ڈاکٹرمحمد فیصل نے کہا کہ کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، پاکستان کشمیریوں پر بھارتی مظالم کی مذمت کرتا ہے۔

مزید پڑھیں: 'کشمیر میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی تحقیقات کی جائیں'

واضح رہے کہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں بھارت کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا معاملہ 2017 میں بھی سامنے آیا تھا اور اس وقت کے ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے بین الاقوامی برادری سے کیمیائی ہتھیاروں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے اور متعدد واقعات میں اب تک ہزاروں کشمیری جاں بحق ہوچکے ہیں۔

ماہ ستمبر کے اعداد و شمار کے مطابق بھارتی فوج نے ایک خاتون سمیت 42 کشمیریوں کو قتل کیا، جس سے 5 خواتین بیوہ اور 122 بچے یتیم ہوگئے۔

مذاکرات کیلئے بھارت کو نہیں منارہے

ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بتایا کہ ہم بھارت کو مذاکرات کے لیے نہیں منا رہے، بھارت کی جانب سے پہلے خط آیا تھا، تاہم ہم پر امن تعلقات میں کوشش کرسکتے ہیں۔

ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے مذاکرات کرنے تک کرتارپور سرحد نہیں کھولی جاسکتی۔

یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان اور بھارت کے وزرائے خارجہ کی ملاقات بھی شیڈول تھی، تاہم بھارت نے اس ملاقات کی حامی بھر کر انکار کردیا تھا۔

ابتدائی طور پر بھارت نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاک ۔ بھارت وزرائے خارجہ کی ملاقات پر رضامندی ظاہر کی تھی اور کہا تھا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کی سائڈ لائن میں باہمی طور پر طے کردہ تاریخ اور وقت پر ہوگی۔

تاہم اس جواب کے ایک روز بعد ہی بھارت اپنے بیان سے مکر گیا اور پاک بھارت وزرائے خارجہ ملاقات منسوخ کردی تھی۔

کلبھوشن کیس کی تیاری مکمل

پاکستان میں پکڑے گئے بھارتی جاسوس کے بارے میں ڈاکٹر محمد فیصل نے بتایا کہ عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت 18 فروری کو ہوگی، جس کے لیے پاکستان کی تیاری مکمل ہے اور ہم اپنا مقدمہ لڑیں گے۔

واضح رہے کہ 3 مارچ 2016 کو پاکستان کے حساس اداروں نے بلوچستان کے علاقے ماشخیل سے بھارتی جاسوس اور نیوی کے حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو کو گرفتار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: عالمی عدالت آئندہ برس فروری میں کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت کرے گی

'را' ایجنٹ کی گرفتاری کے چند روز بعد اس کی ویڈیو بھی سامنے لائی گئی تھی، جس میں کلبھوشن یادیو نے اعتراف کیا تھا کہ اسے 2013 میں خفیہ ایجنسی 'را' میں شامل کیا گیا اور وہ اس وقت بھی ہندوستانی نیوی کا حاضر سروس افسر ہیں۔

وزیر خارجہ نے امن و استحکام کا پیغام دیا

ترجمان نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے دورہ امریکا پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اقوام متحدہ میں پاکستان کی نمائندگی وزیر خارجہ نے کی۔

انہوں نے بتایا کہ وزیر خارجہ نے خطے میں امن و استحکام کا پیغام دیا اور واضح کیا کہ پاکستان قومی وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ نے بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام امور پر بات چیت پر آمادگی ظاہر کی اور مسئلہ کشمیر کے حل اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد پر زور دیا۔

ترجمان کے مطابق وزیر خارجہ نے چین، قطر، ترکی سمیت کئی ممالک کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں کی جبکہ اپنے دورے کے دوسرے حصے میں انہوں نے اپنے امریکی ہم منصب اور دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقات کی۔

مزید پڑھیں: قریشی-پومپیو ملاقات: امریکا کی پھر پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش

ترجمان نے بریفنگ میں مزید کہا کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات مثبت چل رہے ہیں، اسی وجہ سے ایک ماہ میں دوسری بڑی ملاقات ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو اور قومی سلامتی کے مشیر جوہن بولٹن سے الگ الگ ملاقاتیں کی تھیں۔

ان ملاقاتوں میں دونوں ممالک نے افغان امن عمل میں طالبان کے شامل ہونے کی ضرورت پر زور دیا تھا جبکہ امریکا نے اپنے ریفارم ایجنڈے پر عمل درآمد کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

شکیل آفریدی پر پاکستان کی پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں آئی

ترجمان دفتر خارجہ نے امریکا میں وزیر خارجہ کی شکیل آفریدی کے معاملے پر بات چیت کے عندیہ پر پالیسی پوزیشن واضح کرتے ہوئے بتایا کہ شکیل آفریدی کے معاملے پر پاکستان کی پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

یہ بھی پڑھیں: ’شکیل آفریدی کیس میں امریکا کو ہمارے قانون کا احترام کرنا چاہیے‘

خیال رہے کہ دورہ امریکا کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نائن الیون حملے کے ماسٹرمائنڈ اسامہ بن لادن تک رسائی میں مدد دینے والے ڈاکٹر شکیل آفریدی کی قید سے متعلق کہا تھا کہ پاکستان پُرامید ہے کہ امریکا اسی طریقے سے ہمارے قانونی عمل کا احترام کرے گا جیسے ہم ان کا احترام کرتے ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ شکیل آفریدی سے متعلق مسئلہ ختم نہیں ہوا، قیدی کی قسمت عدالتوں کے ہاتھ میں ہوتی ہے، سیاست میں نہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے مزید بتایا کہ وزیر اعظم کی جانب سے مالدیپ کے صدر کو فون کرکے انتخابات جیتنے پر مبارک باد دی گئی جبکہ جرمن چانسلر نے عمران خان کو فون کرکے کامیابی پر مبارک باد پیش کی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024