• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کی جارحیت بڑھ گئی،ستمبر میں 42 افراد جاں بحق

شائع October 1, 2018

بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں رواں سال ستمبر میں ایک خاتون سمیت 42 کشمیری جاں بحق ہوئے۔

کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن سے جاری اعداد و شمار کے مطابق ستمبر کے مہینے میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی سے ہونے والی ہلاکتوں کے نتیجے میں 5 خواتین بیوہ جبکہ 12 بچے یتیم ہوگئے۔

رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج کی جارحیت سے جاں بحق ہونے والے افراد میں سے ایک نوجوان کو جعلی انکاؤنٹر میں قتل کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی فائرنگ سے مزید 4 کشمیری جاں بحق

رپورٹ میں کہا گیا کہ اس ایک ماہ کے عرصے میں بھارتی فوج اور پولیس اہلکاروں کی جانب سے پُرامن مظاہرین پر گولیاں ، پیلیٹ اور آنسو گیس حملوں کے نتیجے میں 2 سو 31 افراد زخمی ہوئے تھے۔

مقبوضہ کشمیر میں ستمبر میں بھارتی فوج نے حریت رہنماؤں اور دیگر نوجوانوں سمیت 3 سو 99 افراد کو گرفتار بھی کیا۔

بھارتی حکام نے درجنوں حریت رہنماؤں پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کرکے انہیں جموں کے علاقے میں مختلف جیلوں میں قید کردیا۔

جن حریت رہنماؤں پر کالا قانون لاگو کیا گیا ان میں شبیر احمد ڈار ، حکیم عبدالراشد ، غلام احمد گلزار ، شکیل احمد بخشی ، پیلیٹ گن سے نیم نابینا سہیل احمد، مولانا سلیم احمد ڈار ، فردوس احمد شاہ، عادل حسین، اشفاق احمد، گوہر حسن، اعجاز احمد میر ، بلال احمد، پیر غلام محی الدین اور ایڈووکیٹ حسین احمد شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کا بڑا آپریشن، گھر گھر تلاشی

ریاستی حکام کی جانب سے سری نگر کی جامع مسجد میں کشمیریوں کو دو مرتبہ جمعہ کے روزکی ادائیگی سے بھی روک دیا گیا تھا۔

بھارتی فوج، پیراملٹری فورسز اور پولیس اہلکاروں کی جانب سے مختلف سرچ آپریشن کے دوران 65 رہائشی مکانوں کو تباہ اور 14 خواتین کی عزتیں پامال کی گئی تھیں۔

واضح رہے کہ رواں برس اگست میں بھارتی فوج کے ظلم و جبر کے نتیجے میں 34 افراد جاں بحق ہوئے تھے، ستمبر میں ان ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔

خیال رہے کہ 27 ستمبر کو بھارتی فوج نے سری نگر، بٹگام اور اسلام آباد کے اضلاع میں سرچ آپریشن کیا تھا، اس دوران گھر گھر تلاشی میں 4 نوجوان جاں بحق ہوگئے تھے۔

اس سے قبل 24 ستمبر کو بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع کپواڑہ کے علاقے تنگ دھر میں پیر کی آپریشن کے دوران 24 گھنٹوں میں 5 کشمیریوں کو قتل کیا تھا۔

22 ستمبر کو بھی بھارتی فورسز نے 3 پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد کشمیر کے ضلع پلواما میں بڑے پیمانے پر محاصرہ کرکے سرچ آپریشن شروع کردیا تھا۔

واضح رہے کہ کہ مقبوضہ کشمیر میں شہادت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی یاد میں جلوس نکالا جانا تھا لیکن انتظامیہ نے ماتمی جلوس کی اجازت نہیں دی تھی۔

اسی روز بھارتی فورسز کی جانب سے جاری سرچ آپریشن میں ضلع باندی پوری کے علاقے میں 2 کشمیری نوجوان جاں بحق ہوگئے تھے۔

یاد رہے کہ 15 ستمبر کو مقبوضہ کشمیر کے ضلع کلگام کے علاقے میں بھارتی فوج کے سرچ آپریشن کے دوران 6 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

کشمیر میں جاری تشدد میں گزشتہ دہائی میں تیزی سے کمی آئی تھی لیکن گزشتہ سال بھارتی فوج کے عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن آل آؤٹ کے نتیجے میں 350 اموات ہوئیں اور وادی میں جاری کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024