• KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm

بیوروکریسی کی اکثریت کی اخلاقی تربیت زرداری، نواز شریف نے کی،وزیراطلاعات

شائع September 29, 2018
—فوٹو:ڈان نیوز
—فوٹو:ڈان نیوز

وفاقی وزیراطلاعات ونشریات نے پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کی گزشتہ حکومتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت بیوروکریسی میں زیادہ تر کی اخلاقی تربیت آصف زرداری اور نواز شریف نے کی ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ ہم سرسبز اور صاف پاکستان کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کے ساتھ کویتی وفد کی ملاقات کے دوران پرس چوری کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ‘اس وقت بیوروکریسی میں زیادرہ تر کی اخلاقی تربیت زرداری صاحب اور نواز شریف صاحب نے کی ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘ہماری بیوروکریسی آئے گی تو حالات مختلف ہوں گے’۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی اپوزیشن کو دینے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ میں اس موقف کا مخالف ہوں، وزیراعظم اور اسپیکر کو اپنے موقف سے آگاہ کیا ہے جس پر پارٹی میں مشاورت ہوگی اور فیصلہ وزیراعظم عمران خان کریں گے۔

مزید پڑھیں:شہباز شریف پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سربراہ نامزد

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم نے ایک اصول بنایا ہے کہ ہمارے منصوبوں کا آڈٹ پاکستان مسلم لیگ (ن) کرے لیکن نواز شریف کے منصوبوں کا آڈٹ شہباز شریف کرے تو یہ تو بلے کو دودھ کی رکھوالی کے لیے رکھنے کے مترادف ہے’۔

خیال رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو بنانے کی حمایت کی تھی تاہم حکومت کی جانب سے اس فیصلے کی مخالفت کی گئی اور اس حوالے تاحال واضح فیصلہ نہیں کیا گیا۔

ضمنی انتخاب میں ٹکٹوں کی تقسیم کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ٹکٹ حلقے کی سیاسی صورت حال کو دیکھ کر دیا جاتا ہے اور ٹکٹوں کے تمام فیصلے میرٹ پر کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹر مشاہداللہ خان کی باتوں کا جواب سینیٹ میں ہی دوں گا کیونکہ انہوں نے سینٹ میں میری غیرموجودگی میں بات کی۔

مزید پڑھیں:‘قومی خزانے کو ایسے لٹایا گیا جیسے ڈاکو ڈانس پارٹی میں لٹاتے ہیں’

قبل ازیں فواد چوہدری کی جانب سے قومی اسمبلی میں مشاہداللہ خان پر پاکستان انٹرنیشنل ائر (پی آئی اے) میں بھرتیوں کا الزام عائد کیا گیا تھا جس پر سینیٹ میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے فواد چوہدری کو غلطی کا اعتراف کرکے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا۔

فواد چوہدری کے بیان پر قومی اسمبلی سے اپوازیشن نے واک آؤٹ کیا تھا تاہم انہوں نے اپنے بیان پر اپوزیشن سے معافی معافی مانگ لی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 28 نومبر 2024
کارٹون : 27 نومبر 2024