’حکومت کو وقت دینا چاہتے ہیں، 45 دنوں کا حساب نہیں مانگ رہے‘
سکھر: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے مرکزی رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ ملک میں سوائے ہیلی کاپٹر کا کرایہ 50 روپے فی کلومیٹر ہونے کے اور کوئی تبدیلی نہیں آئی، اور اس تبدیلی کو تسلیم کرنا چاہیے۔
سکھر میں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم حکومت کو وقت دینا چاہتے ہیں اسلیے ہم اس سے 45 دنوں میں حساب نہیں مانگ رہے لیکن اب تک اس حکومت نے ایسی کوئی اینٹ ہی نہیں رکھی جس سے یہ پتا چلے کہ اس پر دیوار تعمیر ہوگی۔
خورشید شاہ کا مزید کہنا تھا کہ میں نے یا میرے کسی بھائی بھتیجے نے ایک انچ زمین پربھی قبضہ کیا ہو تو سامنے لائی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: خورشید شاہ کی عدلیہ کی سول معاملات میں مداخلت پر تنقید
رہنما پیپلز پارٹی نے دعویٰ کیا کہ میں نے 15 ارب روپے مالیت کی سرکاری زمین سے قبضہ مافیا کا قبضہ ختم کروایا، 8 بار رکن قومی اسمبلی منتخب ہوا ہوں مجھ پر عوام کا اعتماد ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں نے جو جلسوں میں سیکھا وہی زبان وہ اسمبلی میں بھی استعمال کررہے ہیں وزیراعظم کا اپنے وزراء پر کنٹرول نہیں، میں نے اگر کوئی کرپشن کی ہے تو اس کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی بنائیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کو سوائے پیپلزپارٹی کے کسی نے نہیں اٹھایا ہم نے ہندوستان سے شملہ کا کامیاب معاہدہ کیا ، بھارت کو جنگ میں شکست دی، 71 کی جنگ میں بھارت میں جنگی قیدی بنائے گئے ، فوجی رہا کروائے۔
مزید پڑھیں: کالا باغ ڈیم کی بحث فیڈریشن سے کھیلنے کے مترادف، خورشید شاہ
ان کا کہنا تھا کہ آج مسئلہ کشمیر پر نہ تو کوئی گفتگو کی جارہی ہے نہ اس حوالے سے کوئی پالیسی تشکیل دینے پر توجہ دی جارہی ہے۔
عدالتی ریمارکس کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئےخورشید شاہ کا کہنا تھا کہ آئین کاآرٹیکل 6 کوئی مذاق یا کھلونا نہیں, ایسی باتیں کی جارہی ہیں جن کا لوگ مذاق اڑاتے ہیں، اگر روزانہ کی بنیاد پر سزائے موت کی باتیں کی جائیں تو اس کی اہمیت بھی ختم ہوجاتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں کو گھر بنا کر دینے کا اعلان اچھا ہے مگر اس اعلان سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، اس لیے حکومت لوگوں کو گھر بنا کر دینے کے بجائے انہیں ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن کے تحت 15، 15 لاکھ روپے کی امداد دے۔
یہ بھی پڑھیں: ‘قومی خزانے کو ایسے لٹایا گیا جیسے ڈاکو ڈانس پارٹی میں لٹاتے ہیں’
سابق اپوزیشن لیڈر نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن حکومت کو مکمل تعاون کا یقین دلاتی رہی ہے لیکن اس کے باوجود حکومت غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کررہی ہے، حکومت روزگار دینے کے بجائے لوگوں سے روزگار چھین رہی ہے۔
ڈیم کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ سپریم کورٹ سیاست کرنے جارہی ہے تو یہ ان سے ہی معلوم کیا جائے, پیپلزپارٹی بھاشا ڈیم کے حق میں ہے لیکن کالاباغ ڈیم کی مخالف ہے اسے نہیں بننا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا چندوں سے ڈیم نہیں بن سکتے ڈیم بنانے کے تیرہ چودہ ارب ڈالر چاہیے اور ہم اب تک 6 کروڑ ڈالر بھی جمع نہیں کرسکے۔
مزید پڑھیں: ’پلاٹ یا اراضی پر قبضہ ثابت ہوا تو الیکشن سے دستبردار ہوجاؤں گا‘
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہو ں نے کہا کہ اسد عمر جو دعوے کرتے تھے اب ان کو پورا بھی کریں حکومت تو پہلے ہی قدم سے ناکام نظر آرہی ہے، بھینسیں اور گاڑیاں بیچنے میں لگی ہوئی ہے دوسری جانب بڑھتی ہوئی آبادی پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے خلاف انتقامی کارروائیاں کوئی نئی بات نہیں، ذوالفقار علی بھٹو کو بھی ٹریکٹر کی خریداری پر گرفتار کیا گیا تھا اس ملک پر جن لوگوں نے 40 سال حکومت کی ان سے کوئی حساب نہیں لیا جارہا ۔