اسلام آباد کلب کے عہدیدار کو خاتون کو ہراساں کرنے پر جرمانہ
وفاقی محتسب کشمالہ طارق نے اسلام آباد کلب کے انتظامی کمیٹی کے رکن سکندر اسمٰعیل پر کلب کی ملازمہ کو جنسی طور پر ہراساں کرنے پر 10 لاکھ جرمانہ اور کلب میں عہدہ رکھنے کے لیے بھی نااہل کردیا۔
وفاقی محتسب نے کلب کی ملازمہ سیمی عباس کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے متاثرہ خاتون کو سکندراسمٰعیل کے جرمانے کی آدھی رقم 5 لاکھ روپے ادا کرنے کی ہدایت کی۔
سیمی عباس نے اسلام آباد کلب کے سیکرٹری اور بااثر رکن سکندر اسمٰعیل پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا تھا۔
وفاقی محتسب کشمالہ طارق نے اپنے فیصلے میں اسلام آباد کلب پر بھی ایک لاکھ جرمانہ عائد کیا اور خاتون کو ہراساں کرنے کے جرم میں سکندر اسمٰعیل کی بنیادی رکنیت بھی 6 ماہ کے لیے معطل کر دی۔
یاد رہے کہ اکتوبر 2017 میں سیمی عباس نے وزارت کیپٹل ایڈمنسٹریشن اینڈ ڈیولپمنٹ ڈویژن (کیڈ) کو خط لکھا تھا جس میں انہوں کلب کے سیکریٹری پر الزام لگایا تھا کہ وہ انہیں مبینہ طور پر اپنے دفتر میں بلاکر غیر ضروری معاملات سمیت ‘ذاتی زندگی’ کے حوالے سے باتیں کرتے ہیں۔
انہوں نے کلب کے سیکریٹری کے حوالے سے خط میں تحریر کیا تھا کہ ‘وہ مجھے اپنے دفتر میں گھنٹوں ٹھہراتے ہیں اور نوجوانی کی تصاویر دکھاتے ہیں اور کہانیاں سناتے ہیں جہاں میں خوفزدہ ہوتی ہوں’۔
انہوں نے وزارت سے کلب عہدیدار کے خلاف باقاعدہ تفتیش کی درخواست کی تھی۔
ڈان نیوز سے گفتگو میں متاثرہ خاتون کا کہنا تھا کہ ‘پہلے تو میں ان کے دفتر میں خوف زدہ تھی لیکن اب میں اپنی 3 سالہ بیٹی کے مستقبل کے حوالے سے خوفزدہ ہوں کیونکہ انہوں نے مجھے سنگین دھمکیاں دی ہیں’۔
تاہم وفاقی محتسب نے اسلام آباد کلب کو خواتین کے پروٹیکشن کے قانون 2010 کے تحت انکوائری کمیٹی تشکیل نہ دینے پر ایک لاکھ روپے کا جرمانہ کردیا ہے۔